ETV Bharat / state

BBC Documentary Row حیدرآباد یونیورسٹی میں ہنگامہ، ایس ایف آئی اور اے بی وی پی کے طلبا کے درمیان تصادم

حیدرآباد یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (بی بی سی) نے بی بی سی کی دستاویزی فلم جب کہ اے بی وی پی نے ’دی کشمیر فائلز‘ کی اسکرینیگ کی۔ اس دوران دونوں جماعتوں کے طلباء کے درمیان معمولی تنازع بھی ہوا۔ اب ڈی یو میں بھی بائیں بازو کی طلبا تنظیموں نے آج شام بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کا اعلان کیا ہے۔ BBC Documentary Controversy

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 27, 2023, 11:14 AM IST

حیدرآباد/نئی دہلی: اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے جمعرات کو حیدرآباد یونیورسٹی میں 2002 کے گجرات فسادات پر مبنی بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ دریں اثنا، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے طلبا ونگ اے بی وی پی نے یونیورسٹی کیمپس میں 'دی کشمیر فائلز' کی اسکریننگ کی۔ یاد رہے کہ مرکزی حکومت نے بی بی سی کی دستاویزی فلم 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' پر پابندی لگا دی ہے۔ سوشل میڈیا پر تصویریں شیئر کرتے ہوئے ایس ایف آئی نے کہا کہ ایس ایف آئی کے کال پر یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقد ڈاکو مینٹری 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' کی کامیاب اسکریننگ کی جھلکیاں، اسے دیکھنے کے لیے 400 سے زائد طلبا آئے جنہوں پروپیگنڈہ پھیلانے اور بدامنی پھیلانے کی اے بی وی پی کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ ایس ایف آئی طلبا برادری کو سلام پیش کرتا ہے جو کیمپس میں آزادی اور جمہوریت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔ اس کے جواب میں اے بی وی پی کے طلبا نے آج یونیورسٹی کیمپس میں 'دی کشمیر فائلز' کی اسکریننگ کی۔

واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے طلباء اور فیکلٹی ممبران کی درخواست پر جمعہ کو کلاسز معطل کر دی ہیں۔ یونیورسٹی کی جانب سے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے یہ جانکاری دی گئی۔ ایک بیان میں یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام دفاتر بشمول شعبہ جات، مراکز اور اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔ وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فیکلٹی ممبران اور طلباء کی درخواست پر کلاس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جمعہ 27.01.2023 کو یونیورسٹی کے اسکولوں سمیت تمام کلاسیں معطل رہیں گی۔ تاہم یونیورسٹی کے تمام دفاتر بشمول شعبہ جات، مراکز اور اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔ بائیں بازو کی مختلف تنظیموں کے ارکان نے جمعرات کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے منسلک اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ بائیں بازو کے طلباء نے دعویٰ تھا کیا کہ 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے دوران ان پر پتھراؤ کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا، ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن، آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA) اور دیگر تنظیموں سے تعلق رکھنے والے بائیں بازو کے طلبا نے اے بی وی پی کے خلاف نعرے بازی کی۔

اے آئی ایس اے کی جے این یو یونٹ کے صدر قاسم نے کہا کہ اے بی وی پی کے غنڈوں نے ان طلبا پر پتھراؤ کیا جو دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے لیے جمع ہوئے تھے۔ یہ غنڈہ گردی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بی بی سی نے 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' کے عنوان سے دو حصوں میں ایک نئی سیریز تیار کی ہے۔ بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ اس سیریز میں گجرات میں 2002 کے فسادات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ گجرات فسادات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔

یہ بھی پڑھیں : Republic Day اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کے موقع پر نعرۂ تکبیر کی مبینہ نعرے بازی

حیدرآباد/نئی دہلی: اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے جمعرات کو حیدرآباد یونیورسٹی میں 2002 کے گجرات فسادات پر مبنی بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ دریں اثنا، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے طلبا ونگ اے بی وی پی نے یونیورسٹی کیمپس میں 'دی کشمیر فائلز' کی اسکریننگ کی۔ یاد رہے کہ مرکزی حکومت نے بی بی سی کی دستاویزی فلم 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' پر پابندی لگا دی ہے۔ سوشل میڈیا پر تصویریں شیئر کرتے ہوئے ایس ایف آئی نے کہا کہ ایس ایف آئی کے کال پر یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقد ڈاکو مینٹری 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' کی کامیاب اسکریننگ کی جھلکیاں، اسے دیکھنے کے لیے 400 سے زائد طلبا آئے جنہوں پروپیگنڈہ پھیلانے اور بدامنی پھیلانے کی اے بی وی پی کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ ایس ایف آئی طلبا برادری کو سلام پیش کرتا ہے جو کیمپس میں آزادی اور جمہوریت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔ اس کے جواب میں اے بی وی پی کے طلبا نے آج یونیورسٹی کیمپس میں 'دی کشمیر فائلز' کی اسکریننگ کی۔

واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے طلباء اور فیکلٹی ممبران کی درخواست پر جمعہ کو کلاسز معطل کر دی ہیں۔ یونیورسٹی کی جانب سے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے یہ جانکاری دی گئی۔ ایک بیان میں یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام دفاتر بشمول شعبہ جات، مراکز اور اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔ وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فیکلٹی ممبران اور طلباء کی درخواست پر کلاس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جمعہ 27.01.2023 کو یونیورسٹی کے اسکولوں سمیت تمام کلاسیں معطل رہیں گی۔ تاہم یونیورسٹی کے تمام دفاتر بشمول شعبہ جات، مراکز اور اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔ بائیں بازو کی مختلف تنظیموں کے ارکان نے جمعرات کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے منسلک اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ بائیں بازو کے طلباء نے دعویٰ تھا کیا کہ 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے دوران ان پر پتھراؤ کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا، ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن، آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA) اور دیگر تنظیموں سے تعلق رکھنے والے بائیں بازو کے طلبا نے اے بی وی پی کے خلاف نعرے بازی کی۔

اے آئی ایس اے کی جے این یو یونٹ کے صدر قاسم نے کہا کہ اے بی وی پی کے غنڈوں نے ان طلبا پر پتھراؤ کیا جو دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے لیے جمع ہوئے تھے۔ یہ غنڈہ گردی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بی بی سی نے 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' کے عنوان سے دو حصوں میں ایک نئی سیریز تیار کی ہے۔ بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ اس سیریز میں گجرات میں 2002 کے فسادات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ گجرات فسادات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔

یہ بھی پڑھیں : Republic Day اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کے موقع پر نعرۂ تکبیر کی مبینہ نعرے بازی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.