ETV Bharat / state

Kolhapur Violence اسد الدین اویسی نے کولہاپور تشدد معاملہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا

author img

By

Published : Jun 9, 2023, 12:31 PM IST

کولہاپور تشدد پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر حکومت اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو گوڈسے، آپٹے، مدن لال کے نام سب سے زیادہ پسند ہیں۔ Owaisi on Kolhapur violence

کولہاپور تشدد معاملہ
کولہاپور تشدد معاملہ

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کولہاپور میں ہوئے تشدد کے لیے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ یہ لوگ 'اورنگ زیب کی اولاد' ہیں۔ اویسی نے کہا کیا آپ سب جانتے ہیں؟ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ (دیویندر فڑنویس) اتنے ماہر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تو پھر یہ گوڈسے کی اولاد کون ہیں؟ آپٹے کی اولاد کون ہیں؟ ان کے بارے میں ہمیں بتاؤ۔ کولہاپور میں پرتشدد تصادم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو بتانا چاہیے کہ کس قاعدے کے تحت بعض لوگوں کے نام لینا ممنوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اعلان کرے کہ اورنگزیب، بابر، خلجی، بہادر شاہ ظفر، شاہ جہاں، جہانگیر، قلی قطب شاہ جیسے ناموں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان ناموں کا کوئی ذکر نہیں کر سکتا۔

  • #WATCH | Hyderabad, Telangana | "Maharashtra's Home Minister Devendra Fadnavis said “Aurangzeb ke aulaad”. Do you know everything? I didn't know you (Devendra Fadnavis) were such an expert. Then call out Godse's & Apte’s offspring, who are they?", says AIMIM chief Asaduddin… pic.twitter.com/vrnCH7g4eq

    — ANI (@ANI) June 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے سوال کیا کہ تصویر لینا جرم کیسے ہے؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اعلان کرنا چاہیے کہ کسی کا نام 'اسد الدین اویسی' نہیں ہوگا۔ کیونکہ اس نام کا شخص اشتعال انگیز تقریر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ بی جے پی کو یہ بھی کہنا چاہیے کہ اسے گوڈسے، آپٹے، مدن لال کے نام سب سے زیادہ پسند ہیں۔ اس سے قبل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو منی پور میں 3 مئی سے انٹرنیٹ بند کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست کے لوگ مرکزی وزیر کے ٹویٹس کو نہیں پڑھ سکیں گے۔ امیت شاہ نے اتوار کے روز منی پور کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ امپھال-دیما پور قومی شاہراہ-2 پر سے رکاوٹیں ہٹا دیں، تاکہ بحران زدہ ریاست میں لوگوں تک بنیادی غذائی اشیاء اور دیگر ضروری اشیاء پہنچ سکیں۔

مزید پڑھیں:۔ Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج

امت شاہ نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ منی پور کے لوگوں سے میری عاجزانہ اپیل ہے کہ امپھال-دیما پور، ایج ایچ 2 ہائی وے پر سے رکاوٹیں ہٹا دیں، تاکہ خوراک، ادویات، پٹرول/ڈیزل اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل ہو سکے۔ میں یہ بھی درخواست کرتا ہوں کہ سول سوسائٹی کی تنظیمیں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ امت شاہ کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ منی پور کے لوگوں کے پاس انٹرنیٹ نہیں ہے، وہ ان کا ٹویٹ نہیں پڑھ سکتے۔ یہ ٹویٹ امت شاہ کی مکمل طور پر تباہ کن قیادت کا مظہر ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کولہاپور میں ہوئے تشدد کے لیے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ یہ لوگ 'اورنگ زیب کی اولاد' ہیں۔ اویسی نے کہا کیا آپ سب جانتے ہیں؟ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ (دیویندر فڑنویس) اتنے ماہر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تو پھر یہ گوڈسے کی اولاد کون ہیں؟ آپٹے کی اولاد کون ہیں؟ ان کے بارے میں ہمیں بتاؤ۔ کولہاپور میں پرتشدد تصادم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو بتانا چاہیے کہ کس قاعدے کے تحت بعض لوگوں کے نام لینا ممنوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اعلان کرے کہ اورنگزیب، بابر، خلجی، بہادر شاہ ظفر، شاہ جہاں، جہانگیر، قلی قطب شاہ جیسے ناموں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان ناموں کا کوئی ذکر نہیں کر سکتا۔

  • #WATCH | Hyderabad, Telangana | "Maharashtra's Home Minister Devendra Fadnavis said “Aurangzeb ke aulaad”. Do you know everything? I didn't know you (Devendra Fadnavis) were such an expert. Then call out Godse's & Apte’s offspring, who are they?", says AIMIM chief Asaduddin… pic.twitter.com/vrnCH7g4eq

    — ANI (@ANI) June 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے سوال کیا کہ تصویر لینا جرم کیسے ہے؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اعلان کرنا چاہیے کہ کسی کا نام 'اسد الدین اویسی' نہیں ہوگا۔ کیونکہ اس نام کا شخص اشتعال انگیز تقریر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ بی جے پی کو یہ بھی کہنا چاہیے کہ اسے گوڈسے، آپٹے، مدن لال کے نام سب سے زیادہ پسند ہیں۔ اس سے قبل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو منی پور میں 3 مئی سے انٹرنیٹ بند کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست کے لوگ مرکزی وزیر کے ٹویٹس کو نہیں پڑھ سکیں گے۔ امیت شاہ نے اتوار کے روز منی پور کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ امپھال-دیما پور قومی شاہراہ-2 پر سے رکاوٹیں ہٹا دیں، تاکہ بحران زدہ ریاست میں لوگوں تک بنیادی غذائی اشیاء اور دیگر ضروری اشیاء پہنچ سکیں۔

مزید پڑھیں:۔ Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج

امت شاہ نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ منی پور کے لوگوں سے میری عاجزانہ اپیل ہے کہ امپھال-دیما پور، ایج ایچ 2 ہائی وے پر سے رکاوٹیں ہٹا دیں، تاکہ خوراک، ادویات، پٹرول/ڈیزل اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل ہو سکے۔ میں یہ بھی درخواست کرتا ہوں کہ سول سوسائٹی کی تنظیمیں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ امت شاہ کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ منی پور کے لوگوں کے پاس انٹرنیٹ نہیں ہے، وہ ان کا ٹویٹ نہیں پڑھ سکتے۔ یہ ٹویٹ امت شاہ کی مکمل طور پر تباہ کن قیادت کا مظہر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.