حیدرآباد کی تاریخی یونیورسٹی جامعہ عثمانیہ میں مسئلہ کشمیر پر منعقدہ سیمنار میں مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر شدید تنقید کی گئی۔
اس موقع پر دانشوروں نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دیا۔
پروفیسر وینو گوپال نے حیدرآباد، کشمیر اور جونا گڑھ کا تقابل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خصوصی درجہ کی حامل کئی ریاستیں ہیں۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف عثمانیہ یونیورسٹی میں سمینار
ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد میں بائیں بازو کی تنظیموں کی جانب سے کشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کیے جانے کے خلاف ایک سمینار منعقد کیا گیا۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف عثمانیہ یونیورسٹی میں سمینار
حیدرآباد کی تاریخی یونیورسٹی جامعہ عثمانیہ میں مسئلہ کشمیر پر منعقدہ سیمنار میں مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر شدید تنقید کی گئی۔
اس موقع پر دانشوروں نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دیا۔
پروفیسر وینو گوپال نے حیدرآباد، کشمیر اور جونا گڑھ کا تقابل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خصوصی درجہ کی حامل کئی ریاستیں ہیں۔
Intro:بائیں بازو کی تنظیموں تنظیموں کی جانب سے کشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کئے جانے کے خلاف ایک اہم سیمنار کا حیدرآباد کی تاریخی یونیورسٹی جامعہ عثمانیہ میں سیمنار کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں بی جے پی کی جانب سے کشمیر کے خصوصی درجے کو برخواست کئے جانے کی مذمت کی گئ_ اس موقع پر دانشوروں نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دیا_
Body:پروفیسر وینو گوپال نے اس موقع پر حیدرآباد، کشمیر اور جونا گڑھ کا تقابل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خصوصی درجہ کی حامل کئی ریاستیں ہیں ایسے میں صرف ایک ریاست کے خصوصی درجے کو ختم کرنا وہاں کی عوام کے ساتھ شدید نا انصافی ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں_ پروفیسر نے ماحولیاتی نظام میں بگاڑ کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ مستقبل میں کشمیر گلوبل وارمنگ کا شکار ہو سکتا ہے جس سے ملک کو شدید خطرہ لاحق ہے_
Conclusion:
Body:پروفیسر وینو گوپال نے اس موقع پر حیدرآباد، کشمیر اور جونا گڑھ کا تقابل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خصوصی درجہ کی حامل کئی ریاستیں ہیں ایسے میں صرف ایک ریاست کے خصوصی درجے کو ختم کرنا وہاں کی عوام کے ساتھ شدید نا انصافی ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں_ پروفیسر نے ماحولیاتی نظام میں بگاڑ کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ مستقبل میں کشمیر گلوبل وارمنگ کا شکار ہو سکتا ہے جس سے ملک کو شدید خطرہ لاحق ہے_
Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 8:07 AM IST