عزیز پاشا نے کہا کہ ہر کشمیری باشندہ ملک کا اٹوٹ حصہ ہے۔ برسراقتدار حکومت نے آج سازش کے تحت کشمیریوں کو ملک سے جدا کرنے کی بنیاد ڈالی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے کشمیری عوام نالاں ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، ریاست تلنگانہ کے سربراہ نے اس اہم اور سنگین مسئلے کو بغیر مباحثہ کے اتنی آسانی سے ختم کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کانگریس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کانگریس کی کوتاہیوں اور غیر سنجیدگی کے باعث ملک کو اس طرح کے مسائل درپیش ہیں۔
اس کے علاوہ معروف مصنف و دانشور موہن گرو سوامی نے کشمیر میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہوئے اس کے خصوصی درجے کو ختم کئے جانے پر مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسے ذہنی دیوالیہ پن قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے کشمیری باشندگان سے ان کی زمینیں چھین لی گئی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے موہن گرو سوامی نے کہا کہ حکومت نے کشمیریوں سے ان کی ملکیت چھین کر انہیں اپنے ہی ملک میں پرایا کردیا۔
موہن گرو سوامی کے مطابق مرکزی حکومت کا اس خطے کو مرکزی زیر انتظام لانا کشمیری عوام کے لیے خوش آئند نہیں ہے، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ان پر ڈھائے جانے والے مظالم میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے انتباہ دیا حکومت کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ قدم کشمیریوں کے لیے اور خود حکومت کے لیے بھی نقصاندہ ہوگا۔