وزیرداخلہ امت شاہ سے بات چیت کے دوران وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ریاست میں متوازن علاقائی ترقی کے تصور پر کاربند رہتے ہوئے تین دارالحکومت منصوبہ پر عمل آوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وشاکھاپٹنم کو عاملہ دارالحکومت، امراوتی کو قانون ساز دارالحکومت اور کرنول کو عدلیہ دارالحکومت بنانے کا منصوبہ ہے۔ اس سلسلہ میں آندھراپردیش کو غیر مرکوز کرنے اور تمام علاقوں کی جامع ترقی سے متعلق ایک ایکٹ (Andhra Pradesh Decentralization and Inclusive Development of All Region Act, 2020) پر تیزی سے عمل کیا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مرکزی وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ وہ متعلقہ حکام کو کرنول میں آندھراپردیش ہائیکورٹ کے قیام کےلیے دوبارہ نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی ہدایت دیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی تنگی کی وجہ سے ریاست کو متعدد چیلنجس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ریاست کو خودانحصار بنانے کےلیے اسے خصوصی ریاست کا درجہ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی درجہ ملنے کے بعد ریاست کو مزید گرانٹس وصول ہوں گے جس سے ریاست کا مالی بوجھ کم ہوگا۔ ریاست میں نئی صنعتوں کے قیام سے ملازمیں پیدا ہوں گی اور ٹیکس کی معقول وصولی کے بعد ریاست خودانحصار ہوجائے گی۔
جگن موہن ریڈی نے امت شاہ سے ریاست میں 13 میڈیکل کالجوں کی منظوری اور مالی مدد کی بھی گذارش کی۔ انہوں نے وزارت خوراک کی جانب سے پی ڈی ایس چاول سے متعلق تین ہزار 299 کروڑ روپئے جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ 14 ویں فینانس کمیشن سے متعلق رورل لوکل باڈی گرانٹس کے تقریباً 530 کروڑ روپئے کے التوا واجبات جاری کرنے اور 15 ویں فینانس کمیشن سے متعلق مالی سال 2020-21 کےلیے زیرالتوا 499 کروڑ روپئے کے واجبات جاری کرنے کی اپیل کی۔
انہوں ریاست میں برقی شعبہ کی ترقی سے متعلق بات کی اور مناسب مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے دوران وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آندھراپردیش ڈیشا بل 2019 اور قبائیلی سب پلان کے تحت سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کی بھی درخواست کی۔