تعلیمی شعبے سے وابستہ افراد لاک ڈاؤن کے دوران شدید متاثر ہوئے ہیں۔ مختلف تعلیمی اداروں میں اردو کی تعلیم دینے والے اساتذہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔
لاک ڈاؤن سے پہلے تک مختلف اردو میڈیم مدارس میں طلباء کو اردو پڑھا کر قلیل تنخواہ میں گزر بسر کرنے والے اساتذہ اب امداد کے انتظار میں ہیں.
لاک ڈاؤن کے دوران حکومت اور مختلف تنظیموں کی امداد پر ان کا گزارا ہوگیا لیکن ان لاک کے باوجود اسکولوں کے نہ کھلنے سے اساتذہ پریشان ہیں جن میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
نجی اسکولوں میں تدریسی پیشے سے وابستہ افراد اپنے اہل خانہ کی کفالت کیلئے ٹھیکہ بنڈی پر کاروبار کر رہے ہیں۔
انٹر نیشنل اسکول میں طلباء کو ریاضی کی تعلیم دینے والے رؤف اللہ سڑک کنارے پاپ کارن فروخت کر کے اپنے خاندان کی کفالت کررہے ہیں۔
ساری عمر قلیل تنخواہ پر گزارا کرنے والی اردو کی استاد لاک ڈاؤن کے دوران گردے کے عارضے میں مبتلا ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ: کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی
وہیں بے روزگاری کے سبب وہ مرض کا علاج کروانے سے قاصر ہیں۔ تو وہیں اس سلسلے میں عمر رسیدہ بے سہارا خاتون استاد نے بتایا کہ بغیر تنخواہ گزر بسر خوفناک ہے۔
اردو اساتذہ کی ایک تنظیم نے حکومت سے آندھرا پردیش کی طرز پر نجی اساتذہ کو اسکولوں کی بحالی تک امداد فراہم کرنے کی اپیل کی۔ اس معاملے میں ملی تنظیموں کو بھی آگے آنے کی ضرورت ہے۔