ETV Bharat / state

Abdul Qadeer Death Case پولیس کی مبینہ مار پیٹ سے عبدالقدیر خان کی موت

میدک ضلع میں چند ایام قبل عبدالقدیر نامی شخص کی موت ہوگئی ،بتایاجارہا ہے کہ پولیس کی مارپیٹ کے سبب عبدالقدیر کی موت ہوئی تھی،اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیاگیا۔

author img

By

Published : Mar 2, 2023, 4:06 PM IST

عبدالقدیر خان کی موت
عبدالقدیر خان کی موت
عبدالقدیر خان کی موت

ریاست تلنگانہ کے ضلع میدک ٹاون میں چند ایام قبل پولیس کی پٹائی کے سبب عبدالقدیر خان نامی شخص کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس تحویل میں بربریت کے سبب ہوئی موت کے بعد میدک ،حیدر آباد سمیت ریاست کے مختلف اضلاع میں اس واقعہ کے خلاف آواز یں بلند کی گئیں،اور خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ حیدرآباد کے سماجی کارکنوں نے 17 رکنی فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی تشکیل دی جس میں حیدرآباد کی مشہور و معروف سماجی کارکن خالدہ پروین سمیت دیگر افراد اس کمیٹی میں شامل ہیں۔

مذکورہ کیمٹی کے ارکان میدک پہنچ کر حقائق سے آگاہی حاصل کی اور متوفی قدیر خان کے گھر والوں سے ملاقات کی، اسی ضمن میں حیدر آباد میں ایک پریس کانفرس منعقد ہوا جس میں مذکورہ کمیٹی کے ممبران بشمول خالدہ پروین کے علاوہ متوفی قدیر خان کی اہلیہ فرزانہ اور متوفی کے بچوں نے بھی میڈیا سے بات کی اور قدیر خان کے ساتھ پیش آنے والی بربریت کی داستان سنائی اور کمیٹی نے سارے واقعات کی جانچ اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا-

خالدہ پروین نے کہا کہ میدک پولیس کی ہراسانی صرف قدیر خان کے ساتھ نہیں ہوئیں بلکہ ان کے بہنوئی معین اور رضوان کے ساتھ بھی ہراسانی و مار پیٹ کی گئی- قدیر خان کے ساتھ تھرڈ ڈگری رویہ اختیار کیا گیا جس کی وجہ سے ان کے گردہ فیل ہوگئے- قدیر خان کو زدکوب کرنے کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا- ہاسپٹل جانے نہیں دیا گیا- جس کی وجہ سے قدیر خان کا علاج نہیں ہوسکا- قدیر خان کی اہلیہ فرحان نے پولیس سے چھپ کر قدیر خان کو گاندھی ہاسپٹل سکندر آباد لایا گیا- گاندھی ہاسپٹل میں قدیر خان کی موت ہوگئی-

مزید پڑھیں:Abdul Qadeer Death Case عبدالقدیر خان ہلاکت معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا

عبدالقدیر خان کی موت

ریاست تلنگانہ کے ضلع میدک ٹاون میں چند ایام قبل پولیس کی پٹائی کے سبب عبدالقدیر خان نامی شخص کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس تحویل میں بربریت کے سبب ہوئی موت کے بعد میدک ،حیدر آباد سمیت ریاست کے مختلف اضلاع میں اس واقعہ کے خلاف آواز یں بلند کی گئیں،اور خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ حیدرآباد کے سماجی کارکنوں نے 17 رکنی فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی تشکیل دی جس میں حیدرآباد کی مشہور و معروف سماجی کارکن خالدہ پروین سمیت دیگر افراد اس کمیٹی میں شامل ہیں۔

مذکورہ کیمٹی کے ارکان میدک پہنچ کر حقائق سے آگاہی حاصل کی اور متوفی قدیر خان کے گھر والوں سے ملاقات کی، اسی ضمن میں حیدر آباد میں ایک پریس کانفرس منعقد ہوا جس میں مذکورہ کمیٹی کے ممبران بشمول خالدہ پروین کے علاوہ متوفی قدیر خان کی اہلیہ فرزانہ اور متوفی کے بچوں نے بھی میڈیا سے بات کی اور قدیر خان کے ساتھ پیش آنے والی بربریت کی داستان سنائی اور کمیٹی نے سارے واقعات کی جانچ اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا-

خالدہ پروین نے کہا کہ میدک پولیس کی ہراسانی صرف قدیر خان کے ساتھ نہیں ہوئیں بلکہ ان کے بہنوئی معین اور رضوان کے ساتھ بھی ہراسانی و مار پیٹ کی گئی- قدیر خان کے ساتھ تھرڈ ڈگری رویہ اختیار کیا گیا جس کی وجہ سے ان کے گردہ فیل ہوگئے- قدیر خان کو زدکوب کرنے کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا- ہاسپٹل جانے نہیں دیا گیا- جس کی وجہ سے قدیر خان کا علاج نہیں ہوسکا- قدیر خان کی اہلیہ فرحان نے پولیس سے چھپ کر قدیر خان کو گاندھی ہاسپٹل سکندر آباد لایا گیا- گاندھی ہاسپٹل میں قدیر خان کی موت ہوگئی-

مزید پڑھیں:Abdul Qadeer Death Case عبدالقدیر خان ہلاکت معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.