بتایا گیا ہے کہ کورٹلہ سے تعلق رکھنے والے 8 نوجوان تبلیغی کارکن چار ماہ کی جماعت میں روانہ ہوئے تھے۔
اس دوران ملک بھر میں لاک ڈاؤن کو نافذ کردیا گیا اور یہ نوجوان پونے میں پھنس گئے۔
انھیں اپنے آبائی مقام جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
پونے ضلع انتظامیہ سے نمائندگی پر ان نوجوانوں کو حکومت تلنگانہ سے ریاست میں داخل ہونے کے لئے اجازت نامہ پیش کرنے کی شرط رکھی گئی جس پر ان نوجوانوں کے رشتہ داروں نے سابق رکن پارلیمان تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی دختر کے کویتا سے اس مسئلے کو رجوع کیا۔
کویتا نے اندرون دو گھنٹے ریاستی حکومت کی جانب سے لیٹر جاری کرواتے ہوئے اسے حکومت مہاراشٹر کو روانہ کیا جس کے سبب یہ تمام نوجوان کورٹلہ بحفاظت واپس ہوگئے۔
ان نوجوانوں نے کویتا اور ٹی آر ایس کے دیگر رہنما کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے ان کی مدد کی۔