حیدرآباد: تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد میں کتاب میلے کے 35ویں ایڈیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر سینکڑوں شہری این ٹی آر اسٹیڈیم کے وسیع میدان میں منعقدہ کتاب میلے میں شرکت کی۔ ثقافت اور سیاحت کے ریاستی وزیر وی سری نواس گوڈ نے میلے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ "کتابیں ہماری بہترین دوست ہیں۔ تلنگانہ مسلح جدوجہد، نکسل واد تحریک اور علاحدہ تلنگانہ تحریک کتابوں سے متاثر تھی۔ سماج میں تبدیلی صرف کتابوں کے ذریعے ہی آتی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ "کوئی ٹیکنالوجی کتابوں کی اہمیت کو کم نہیں کر سکتی۔ سیل فون کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن کتابوں کا کبھی غلط استعمال نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ 35th National Book Fair begins in Hyderabad
یہ بھی پڑھیں:
کتاب میلے کے منتظمین نے کہا کہ اس سال کا ایڈیشن 340 اسٹالز کے ساتھ بڑا ہے جب کہ گزشتہ سال 270 اسٹالز تھے۔ ملک بھر سے بک سیلرز نے حیدرآباد میں اپنے شیلفوں کا ذخیرہ کرلیا ہے۔ شام میں آئی ٹی کے پرنسپل سکریٹری جیش رنجن نے تلنگانہ حکومت کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے ایک اسٹال کا افتتاح کیا جو ’تلنگانہ ڈیجیٹل ریپوزٹری‘ کا آغاز کر رہا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا کے ڈائریکٹر دلیپ کوناتھم نے کہا کہ "ہم ایک مکمل ڈیجیٹل ریپوزٹری کے لیے بنیادی کام کر رہے ہیں جہاں آنے والی نسلوں کے لیے خطے کے بارے میں معلومات دستیاب ہوں گی۔ یہ مکمل رول آؤٹ سے پہلے ایک صوتی بورڈ کی طرح ہے"۔
کتاب میلے میں ایک بک اسٹال والے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس کتاب میلہ میں زیادہ کاروبار کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر حیدرآباد میں کتابوں کی فروخت زیادہ ہوتی ہے اس لحاظ سے ہم اس کتاب میلے سے پر امید ہیں۔ کتاب میلہ یکم جنوری 2023 تک جاری رہے گا۔ یہ دوپہر 2 بجے سے شام میں ساڑھے آٹھ بجے تک کھلا رہے گا۔ اور ہفتے اور چھٹیوں کے دوران دوپہر ایک بجے سے شام 9 بجے تک کھلا رہے گا۔ Opening of the 35th National Book Fair in Hyderabad
مگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ اس نمائش میں اب تک اردو کے محض ایک دو ہی اسٹال لگائے گئے ہیں جس میں عام ملنے والی کتب دستیاب ہیں۔ 300 سے زائد اسٹالس والے اس بک فیئر میں اردو اسٹالس زیادہ تعداد میں نہ ہونا باعث فکر ہے۔ جو اردو کی گاتے ہیں اور اردو کی کھاتے ہیں ان کے اپنے اردو سے نابلد ہیں۔ اردو اسٹالس کی عدم موجودگی پر اردو دانوں نے خود اردو طبقے کی بے حسی قرار دیا اور کہا کہ 'نئی نسل کو اردو کے مطالعے میں دلچسپی نہیں رہی شاید اردو اسٹالس نہ ہونے کی یہی وجہ ہے۔' بک فیئر کے منتظم نے اردو اسٹالس کی عدم موجودگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اردو کے اسٹالس ہوں بھی تو ان سے کوئی خریدی نہیں کرتا جس کی وجہ سے اردو پبلشر نمائش کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔ اردو کے اسٹالس نہ ہونے کا گلہ کرنے والوں کو سوچنا چاہیے کہ اردو کی حوصلہ افزائی خود قارئین کا کام ہے۔