حیدرآباد کی معروف تنظیم تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے حسین ساگر میں سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کا مجسمہ لگانے پر اعتراض کیا۔
انہوں نے تلنگانہ حکومت کے زیر اہتمام نرسمہا راؤ کی یوم پیدائش تقریبات کے اختتام کے موقع پر قرآن مجید کی تلاوت کرنے پر کہا، تلنگانہ میں کئی سرکاری تقاریب کے سنگ بنیاد رکھے جارہے ہیں۔ لیکن اس میں قرآن پاک کی تلاوت نہیں کی جاتی۔ صرف ہندو رسوم و رواج ادا کیے جاتے ہیں اور یہ دکھایا جاتا ہے کہ ریاست کا ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہندو مذہب ہے۔ انھوں نے پی وی نرسمہا راؤ کے مجسمے کی نقاب کشائی کے موقع پر تمام مذہبی کتابوں کو پڑھے جانے پر سوال کیا۔
اس تقریب سے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی وی نرسمہا راؤ اقلیت دوست تھے۔ اس پر مشتاق ملک نے کہا، پی وی نرسمہا راؤ کے دور حکومت میں 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کی گئی، اس کے بعد پولیس فائرنگ میں 2800 مسلم نوجوانوں کو ہلاک کردیا گیا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کے سی آر پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ ریاست کو کس طرف لے جارہے ہیں اور آنے والی نسل کو کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں۔؟
یہ بھی پڑھیں:'تلنگانہ کے ایک قطرہ پانی پر بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا' وائی ایس شرمیلا