حیدرآباد: تلنگانہ کے وقارآباد ضلع کے ایک اسکول کے ٹیچر نے 10ویں جماعت کے بورڈ امتحان کے سوالیہ پرچے کی مبینہ طور پر تصویر پر لی اور اسے امتحان کے دوران ہی واٹس ایپ پر ایک ٹیچر کے ساتھ شیئر کردیا، جس کے بعد چار سرکاری ملازمین کو معطل کردیا گیا ہے۔ ریاست میں دسویں جماعت (ایس ایس سی) کے امتحانات پیر سے شروع ہوئے۔ پولیس نے اس مبینہ واقعہ کے سلسلے میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری اسکول کے ایک ٹیچر نے مبینہ طور پر امتحان شروع ہونے کے فوراً بعد اپنے موبائل فون پر تیلگو زبان کے سوالیہ پرچے کے اسکرین شاٹس لیے اور اسے واٹس ایپ کے ذریعے ضلع کے ایک سرکاری اسکول کے ٹیچر کو بھیج دیا تاکہ وہ جواب تیار کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی یہ خبر میڈیا کے ذریعے سامنے آئی دونوں خوفزدہ ہو گئے اور انہوں نے اسے ڈیلیٹ کر دیا۔
پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ اس معامل کے بعد امتحان پرامن طریقے سے منعقد ہوا۔ وقارآباد کے ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے میں چار ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جن پر اس معاملے میں براہ راست ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ محکمہ تعلیم کے سینئر افسران نے ضلع مجسٹریٹ کو متعلقہ قواعد کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کو ہونے والا امتحان شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی تلنگانہ یونٹ کے صدر بی کے سنجے کمار نے امتحانی پرچوں کے مبینہ لیک ہونے کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر تعلیم پی سبیتا اندرا ریڈی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے ایک ریلیز میں کہا کہ این ایس یو آئی کے کارکنوں نے یہاں ایس ایس سی بورڈ کے باہر مظاہرہ کیا اور وزیر تعلیم کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں : TSPSC Question Paper Leakage Case تلنگانہ میں منصوبہ بند طریقے سے ٹی ایس پی ایس سی کا پیپر لیک کیا گیا