رمضان المبارک کی لیلۃ القدر کی رات سے اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر حملہ کرتے ہوئے اسرائیلوں نے مسجد اقصٰی میں عبادت پر روک لگائی اور مسجد اقصیٰ کے ایک حصے کو آگ کے حوالے کر دیا گیا۔
سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی نائب صدر ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے بتایا کہ برطانیہ، امریکہ اور یو این او کی متحدہ سازش سے اسرائیلی ریاست کو وجود میں لایا گیا تھا اور 1948 کے بعد سے ہی اسرائیل نے فلسطین پر جارحیت کی انتہا کر رکھی ہے اور 2014 کے بعد اسرائیل اب دوبارہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر آمادہ ہے۔
خبروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے عبادت کرنے والے فلسطینیوں پر گولیوں کی بوچھار کی گئیں۔
شرف الدین نے مزید بتایا کہ سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا کے صدر ایم کے فیضی کی طرف سے یو این اور او آئی سی کو مکتوب لکھا ہے اور ساتھ ہی عالمی طاقتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر کی جارہی جارحیت پر فوری طور پر روک لگائیں۔
معلوم ہوکہ قریب ایک ہفتے سے اسرائیل کی طرف سے جاری فضائی حملے میں اب تک تقریباً 200 افراد شہید ہوچکے ہیں جس میں درجنوں بچے بھی شامل ہیں۔