ETV Bharat / state

اسٹالن سمیت ڈی ایم کے کے 17 ایم ایل اے کے خلاف جاری نوٹس مسترد - جسٹس سینتھل کمار رام مورتی

جسٹس اے۔ پی ساہی اور جسٹس سینتھل کمار رام مورتی کی ڈویژن بنچ نے معاملے کی سماعت کے بعد مراعاتی کمیٹی کی جانب سے کچھ بنیادی غلطیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اراکین اسمبلی کے خلاف جاری نوٹس کو مسترد کردیا۔

madras highcoutr
madras highcoutr
author img

By

Published : Aug 25, 2020, 6:00 PM IST

مدراس ہائی کورٹ نے منگل کے روز تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں ممنوعہ گٹکھا کے پیکٹ دکھانے پر ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن اور ڈی ایم کے کے 17 دیگر ممبران کے خلاف جاری مراعات شکنی کے نوٹس میں خامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مسترد کردیا اور دوبارہ نیا نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس اے۔ پی ساہی اور جسٹس سینتھل کمار رام مورتی کی ڈویژن بنچ نے معاملے کی سماعت کے بعد مراعاتی کمیٹی کی جانب سے کچھ بنیادی غلطیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اراکین اسمبلی کے خلاف جاری نوٹس کو مسترد کردیا۔

بنچ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مراعاتی کمیٹی کے ذریعہ پھر سے ممبران اسمبلی کو نوٹس جاری کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد مذکورہ ممبران کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنے دلائل پیش کرسکتے ہیں۔
مسٹر اسٹالن اور ان کی پارٹی کے 17 ارکان اسمبلی نے مراعات شکنی کی کارروائی کو چیلنج کرنے کے لئے عرضی دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے
محرم کے لیے جاری کردہ فنڈز پر شیعہ طبقہ برہم

مسٹر اسٹالن اور ڈی ایم کے کے دیگر ارکان اسمبلی 19 جولائی 2017 کو ممنوعہ گٹکھا کا پیکٹ اسمبلی میں لے آئے تھے اور ایسا کرنے کے پیچھے ان کا مقصد یہ تھا کہ اس پابندی پر کے باوجود دکانوں میں اس مادہ کی فروخت آسانی سے ہوتی ہے۔

مراعات شکنی کرتے ہوئے ڈی ایم کے 21 ایم ایل اے کے خلاف کارروائی شروع کی گئی اور ان سب نے اس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

مدراس ہائی کورٹ نے منگل کے روز تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں ممنوعہ گٹکھا کے پیکٹ دکھانے پر ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن اور ڈی ایم کے کے 17 دیگر ممبران کے خلاف جاری مراعات شکنی کے نوٹس میں خامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مسترد کردیا اور دوبارہ نیا نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس اے۔ پی ساہی اور جسٹس سینتھل کمار رام مورتی کی ڈویژن بنچ نے معاملے کی سماعت کے بعد مراعاتی کمیٹی کی جانب سے کچھ بنیادی غلطیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اراکین اسمبلی کے خلاف جاری نوٹس کو مسترد کردیا۔

بنچ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مراعاتی کمیٹی کے ذریعہ پھر سے ممبران اسمبلی کو نوٹس جاری کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد مذکورہ ممبران کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنے دلائل پیش کرسکتے ہیں۔
مسٹر اسٹالن اور ان کی پارٹی کے 17 ارکان اسمبلی نے مراعات شکنی کی کارروائی کو چیلنج کرنے کے لئے عرضی دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے
محرم کے لیے جاری کردہ فنڈز پر شیعہ طبقہ برہم

مسٹر اسٹالن اور ڈی ایم کے کے دیگر ارکان اسمبلی 19 جولائی 2017 کو ممنوعہ گٹکھا کا پیکٹ اسمبلی میں لے آئے تھے اور ایسا کرنے کے پیچھے ان کا مقصد یہ تھا کہ اس پابندی پر کے باوجود دکانوں میں اس مادہ کی فروخت آسانی سے ہوتی ہے۔

مراعات شکنی کرتے ہوئے ڈی ایم کے 21 ایم ایل اے کے خلاف کارروائی شروع کی گئی اور ان سب نے اس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.