ETV Bharat / state

تمل ناڈو کے ایک وزیر کو تین سال قید کی سزا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 21, 2023, 12:34 PM IST

Updated : Dec 21, 2023, 12:52 PM IST

TN Minister Ponmudy convicted by Madras high court in assets case مدراس ہائی کورٹ نے ہائیر ایجوکیشن کے ریاستی وزیر اور ڈی ایم کے، کے رہنما کے پونموڈی کو 3 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ انہیں اور ان کی اہلیہ پی وشالکشی کو 1.75 کروڑ روپے کے غیر متناسب اثاثوں کے معاملے میں عدالت نے مجرم قرار دیا تھا۔

TN Minister Ponmudy in assets case
TN Minister Ponmudy in assets case

چنئی: مدراس ہائی کورٹ نے جمعرات کو غیر متناسب اثاثہ جات کیس میں اعلیٰ تعلیم کے وزیر اور ڈی ایم کے لیڈر کے پونموڈی کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے سزا کو 30 دن کی مدت کے لیے معطل کر دیا جس سے ریاستی وزیر سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکتے ہیں۔ تین سال کی سزا کی مدت خود بخود ایک رکن اسمبلی کے طور پر ان کی نااہلی کا باعث بنے گی، اور انہیں ایم کے اسٹالن کی زیرقیادت کابینہ سے خارج کیے جانے کا امکان ہے۔

عدالت نے منگل کو 1.75 کروڑ روپے کے غیر متناسب اثاثوں کے معاملے میں وزیر اور ان کی اہلیہ پی وشالکشی کو ٹرائل کورٹ کے بری کرنے کے حکم کو مسترد کر دیا۔

جسٹس جی جے چندرن نے وزیر اور ان کی اہلیہ کو سننے کے بعد سزا سنانے کے لیے 21 دسمبر کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس جی جے چندرن ڈائریکٹوریٹ آف ویجلنس اینڈ اینٹی کرپشن کی جانب سے دائر کردہ اپیل پر حکم جاری کر رہے تھے۔ جج نے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج، ولوپورم کے حکم کو ایک طرف رکھ دیا، جس نے پونموڈی اور اس کی بیوی کو اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر اواعلیٰ او پی چوٹالہ کو 4 سال کی سزا، 50 لاکھ جرمانہ

پونموڈی کے خلاف بنائے گئے بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ تحت قابل سزا جرم کا الزام ثابت ہوا ہے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے الزامات سرکاری ملازم کے مجرمانہ بدانتظامی اور غیر قانونی افزودگی سے متعلق ہیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ وشالکشی کے خلاف آئی پی سی کے سیکشن 109 کے ساتھ پی سی ایکٹ کی اسی سیکشن کے تحت الزامات ثابت ہو گئے ہیں۔

جج نے ملزمین کے خلاف بے تحاشا ثبوت اور ٹرائل کورٹ کی جانب سے ثبوتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بری کرنے کی غیر پائیدار وجوہات کی طرف اشارہ کیا۔ جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ''ٹرائل کورٹ کا فیصلہ واضح طور پر غلط اور غیر پائیدار ہے"۔ جج نے کہا کہ خاطر خواہ ثبوت ہوتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی طرف سے وشالکشی کے انکم ٹیکس ریٹرن کو تیار قبول کرنا واضح طور پر تھا۔ ٹرائل کورٹ کو اس نتیجے پر پہنچنے سے پہلے مکمل ثبوتوں کی تلاش کرنی چاہیے تھی۔

جج نے کہا کہ ٹرائل جج نے آمدنی کے ثبوت کے طور پر بینک اکاونٹ اسٹیٹمنٹس کی بھی غلط تشریح کی ہے۔ قابل اعتماد ثبوتوں کو چھوڑنے اور ثبوت کی غلط تشریح سے مکمل انصاف نہیں ہوپایا تھا۔ استغاثہ کا مقدمہ یہ تھا کہ پونموڈی نے اپنے اور اپنی اہلیہ کے نام پر 1.75 کروڑ روپے کی دولت جمع کی تھی، جب وہ ڈی ایم کے حکومت میں 2006 اور 2011 کے درمیان وزیر تھے۔ اور یہ دولت ان کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے غیر متناسب تھی۔

چنئی: مدراس ہائی کورٹ نے جمعرات کو غیر متناسب اثاثہ جات کیس میں اعلیٰ تعلیم کے وزیر اور ڈی ایم کے لیڈر کے پونموڈی کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے سزا کو 30 دن کی مدت کے لیے معطل کر دیا جس سے ریاستی وزیر سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکتے ہیں۔ تین سال کی سزا کی مدت خود بخود ایک رکن اسمبلی کے طور پر ان کی نااہلی کا باعث بنے گی، اور انہیں ایم کے اسٹالن کی زیرقیادت کابینہ سے خارج کیے جانے کا امکان ہے۔

عدالت نے منگل کو 1.75 کروڑ روپے کے غیر متناسب اثاثوں کے معاملے میں وزیر اور ان کی اہلیہ پی وشالکشی کو ٹرائل کورٹ کے بری کرنے کے حکم کو مسترد کر دیا۔

جسٹس جی جے چندرن نے وزیر اور ان کی اہلیہ کو سننے کے بعد سزا سنانے کے لیے 21 دسمبر کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس جی جے چندرن ڈائریکٹوریٹ آف ویجلنس اینڈ اینٹی کرپشن کی جانب سے دائر کردہ اپیل پر حکم جاری کر رہے تھے۔ جج نے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج، ولوپورم کے حکم کو ایک طرف رکھ دیا، جس نے پونموڈی اور اس کی بیوی کو اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر اواعلیٰ او پی چوٹالہ کو 4 سال کی سزا، 50 لاکھ جرمانہ

پونموڈی کے خلاف بنائے گئے بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ تحت قابل سزا جرم کا الزام ثابت ہوا ہے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے الزامات سرکاری ملازم کے مجرمانہ بدانتظامی اور غیر قانونی افزودگی سے متعلق ہیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ وشالکشی کے خلاف آئی پی سی کے سیکشن 109 کے ساتھ پی سی ایکٹ کی اسی سیکشن کے تحت الزامات ثابت ہو گئے ہیں۔

جج نے ملزمین کے خلاف بے تحاشا ثبوت اور ٹرائل کورٹ کی جانب سے ثبوتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بری کرنے کی غیر پائیدار وجوہات کی طرف اشارہ کیا۔ جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ''ٹرائل کورٹ کا فیصلہ واضح طور پر غلط اور غیر پائیدار ہے"۔ جج نے کہا کہ خاطر خواہ ثبوت ہوتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی طرف سے وشالکشی کے انکم ٹیکس ریٹرن کو تیار قبول کرنا واضح طور پر تھا۔ ٹرائل کورٹ کو اس نتیجے پر پہنچنے سے پہلے مکمل ثبوتوں کی تلاش کرنی چاہیے تھی۔

جج نے کہا کہ ٹرائل جج نے آمدنی کے ثبوت کے طور پر بینک اکاونٹ اسٹیٹمنٹس کی بھی غلط تشریح کی ہے۔ قابل اعتماد ثبوتوں کو چھوڑنے اور ثبوت کی غلط تشریح سے مکمل انصاف نہیں ہوپایا تھا۔ استغاثہ کا مقدمہ یہ تھا کہ پونموڈی نے اپنے اور اپنی اہلیہ کے نام پر 1.75 کروڑ روپے کی دولت جمع کی تھی، جب وہ ڈی ایم کے حکومت میں 2006 اور 2011 کے درمیان وزیر تھے۔ اور یہ دولت ان کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے غیر متناسب تھی۔

Last Updated : Dec 21, 2023, 12:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.