وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ہفتہ کو یہاں ہوئی وفد سطح کی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کی وکالت کی ۔
دونوں ممالک کے درمیان شروع ہوئی وفد سطح کی میٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا’’چنئی ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات کا گواہ بنا ہے اور اس میٹنگ سے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا باب شروع ہو رہا ہے ۔مسٹر جن پنگ نے کہا کہ گزشتہ برس ووہان میں ہوئی پہلی غیر رسمی میٹنگ کافی مثبت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان میں استقبال سے ہوں خوش ہوں اور ان کا یہ ہندوستان دورہ یادگار رہے گا ۔ مسٹر جن پنگ نے کہا’’غیر رسمی بات چیت سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان باہمی تعاون بڑھا ہے ۔ یہ آگے بھی جاری رہے گا‘‘۔
غیر رسمی مذاکرات کی تجویز پیش کرنے پر مسٹر مودی کا شکریہ کرتے ہوئے مسٹر جن پنگ نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم نے صحیح فیصلہ کیا اور آگے بھی ہم ایسے غیر رسمی مذاکرات جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا’’ہمیں ایسی کئی غیر رسمی میٹنگیں منعقد کرنی چاہئے ‘‘۔وزیراعظم نے کہا کہ ووہان میں ہوئی پہلی غیر رسمی میٹنگ نے دو طرفہ تعلقات کو ایک نئی سمت دی ہے ۔ انہوں نے کہا’’چنئی سمٹ ہمارے درمیان شروع ہوئے نئے باب کو رفتار دینے میں مدد کرے گی ‘‘۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور چین گزشتہ 2000 سالوں سے دنیا کی اقتصادی طاقت رہے ہیں اور ہم پھر سے دنیا کی اقتصادی طاقت بنیں گے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان وفد سطح کی میٹنگ میں ہندوستان کی طرف سے وزیر اعظم مودی کے علاوہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور خارجہ سیکریٹری وجے گوکھلے بھی شامل تھے ۔ چین کی جانب سے مسٹر جن پنگ کے ساتھ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی بھی اس میٹنگ میں موجود تھے ۔ اس سے قبل جمعہ کو وزیر اعظم مودی اور چین کے صدر جن پنگ کے درمیان عشائیہ کے دوران کافی طویل بات چیت ہوئی تھی۔