ETV Bharat / state

ویلور لوک سبھا سیٹ کے لیے کاؤنٹنگ - کاؤنٹنگ

ریاست تمل ناڈو کے ولور لوک سبھا سیٹ کے لیے سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان صبح آٹھ بجے سے ووٹوں کی گنتی جاری ہے، اس سیٹ کے لیے پانچ اگست کو ووٹنگ ہوئی تھی۔

تمل ناڈو کے ولور لوک سبھا سیٹ
author img

By

Published : Aug 9, 2019, 3:27 PM IST

سب سے پہلے پولیس اور فوجی دستوں کی جانب سے کیےگئے 3039 ڈاک ووٹ پرچی کی گنتی شروع ہوئی، اس کے بعد ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا کام شروع ہوا۔

ولور کے پولنگ بوتھوں پر سکیورٹی کے سخت انتظاما ت کیے گئے ہیں، ووٹوں کی گنتی کی جگہ پر مرکزی دستوں کے جوان کثیر تعداد میں تعینات ہیں۔

اس سیٹ پر کل 18 لاکھ 85 ہزار ووٹروں میں سے تقریباً 72 فیصد نے 28 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے ووٹ ڈالے ہیں۔

خیال رہےاس سیٹ پر 18 اپریل کو ووٹنگ ہونی تھی، لیکن اپوزیشن ڈی ایم کے امیدوار کتھر آنند کے احاطوں سے بڑی تعداد میں نقدی برآمد ہونے کے بعد اس سیٹ پر الیکشن ملتوی کردیاگیا تھا۔

واضح رہے کہ کتھر ڈی ایم کے کے خزانچی اور سابق وزیر درئی مروگن کے بیٹے ہیں۔

ڈی ایم کے نے اس سیٹ سے مسٹر آنند کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے جبکہ ریاست میں برسراقتدار اے آئی اے ڈی ایم کے نے اس سیٹ پر دوبارہ این جے پی کے بائی اے سی شنمگم کو امیدوار بنایا ہے۔

شنمگوم تیسری بار اس سیٹ سے الیکشن لڑرہے ہیں، وہ سنہ 1980 میں ارنی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 1984 میں ولور سے رکن پارلیمنٹ کے طور پربھی کام کیا۔

اےآئی اے ڈی ایم کے کے امیدوار بی سینگوٹ ٹوون نے سنہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں ہرایا تھا، وہ اب تیسری بار الیکشن لڑرہے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سیٹ پر اہم مقابلہ اے آئی اے ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے درمیان ہے۔

سب سے پہلے پولیس اور فوجی دستوں کی جانب سے کیےگئے 3039 ڈاک ووٹ پرچی کی گنتی شروع ہوئی، اس کے بعد ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا کام شروع ہوا۔

ولور کے پولنگ بوتھوں پر سکیورٹی کے سخت انتظاما ت کیے گئے ہیں، ووٹوں کی گنتی کی جگہ پر مرکزی دستوں کے جوان کثیر تعداد میں تعینات ہیں۔

اس سیٹ پر کل 18 لاکھ 85 ہزار ووٹروں میں سے تقریباً 72 فیصد نے 28 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے ووٹ ڈالے ہیں۔

خیال رہےاس سیٹ پر 18 اپریل کو ووٹنگ ہونی تھی، لیکن اپوزیشن ڈی ایم کے امیدوار کتھر آنند کے احاطوں سے بڑی تعداد میں نقدی برآمد ہونے کے بعد اس سیٹ پر الیکشن ملتوی کردیاگیا تھا۔

واضح رہے کہ کتھر ڈی ایم کے کے خزانچی اور سابق وزیر درئی مروگن کے بیٹے ہیں۔

ڈی ایم کے نے اس سیٹ سے مسٹر آنند کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے جبکہ ریاست میں برسراقتدار اے آئی اے ڈی ایم کے نے اس سیٹ پر دوبارہ این جے پی کے بائی اے سی شنمگم کو امیدوار بنایا ہے۔

شنمگوم تیسری بار اس سیٹ سے الیکشن لڑرہے ہیں، وہ سنہ 1980 میں ارنی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 1984 میں ولور سے رکن پارلیمنٹ کے طور پربھی کام کیا۔

اےآئی اے ڈی ایم کے کے امیدوار بی سینگوٹ ٹوون نے سنہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں ہرایا تھا، وہ اب تیسری بار الیکشن لڑرہے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سیٹ پر اہم مقابلہ اے آئی اے ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے درمیان ہے۔

Intro:Body:

news A


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.