گریٹر چینئی کارپوریشن کے مطابق 25 اگست تک کوویڈ کے معاملات 13255 درج کئے گئے اور 2603 اموات ہوئیں۔ حیدرآباد میں کوویڈ انفکشن کے پھیلنے سے متعلق سی سی ایم بی کے توسیعی تجزیہ کے بعد یہ ادارہ اب چینئی میں یہ تجزیہ کرے گا۔
محققین نے حیدرآباد میں گندے پانی کا تجزیہ کیا اور اندازہ لگایا کہ شہر کے تقریبا 6.6 لاکھ افراد کوویڈ سے متاثر ہیں۔ ڈائرکٹر سی سی ایم بی راکیش مشرا نے کہا کہ کئی گیٹیڈ کمیونٹیز، کمپنیاں جو سیوریج ٹریٹنمنٹ پلانٹس چلاتی ہیں، سی سی ایم بی سے رجوع ہوئیں تاکہ ان کے متعلقہ علاقوں کے سیوریج کے پانی کی جانچ کی جاسکے۔
چینی کی بلدیہ اور سی سی ایم بی مل کر یہ کام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر شخص کی جانچ کرنا ممکن نہیں ہے۔ سیوریج کے نمونوں کو سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس سے حاصل کرتے ہوئے آر ٹی۔پی سی آر طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے وائرل جینوم کا پتہ چلانے کے لیے پروسس کیاجاتا ہے۔
سی سی ایم بی کے تجزیہ میں پتہ چلا ہے کہ حیدرآباد میں 6.6لاکھ افراد اس انفکشن سے متاثر ہیں۔ان میں کئی افراد میں علامات نہیں ہیں۔