بی جے پی کے لیگل سیل کے ریاستی صدر آر سوندراراجن نے چیف الیکٹورل افسر ستیہ ورت ساہو کو سونپی گئی شکایت میں کہا کہ مسٹر ہاسن نے ارواكریچي سیٹ پر 19 مئی کو ہونے والے ضمنی اسمبلی انتخاب کی مہم کے دوران کہا تھا کہ 'آزاد بھارت کا پہلا ہندو دہشت گرد ناتھورام گوڈسے تھا"۔
انہوں نے کہا کہ پلاپٹي گاؤں میں یہ بیان دیا گیا جو کہ گنجان آبادی والا مسلم علاقہ ہے۔ مسٹر ہاسن کا ارادہ معاشرے میں مذہبی بدامنی پھیلانا اور حلقہ کے ساتھ ساتھ پوری ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنا ہے۔
سوندراراجن نے مسٹر ہاسن کے اس بیان کو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے ثبوت کے طور پر مسٹر ہاسن کے بیان والی ویڈیو کلپ بھی دستیاب کرائی ہے۔
دریں اثنا، بی جے پی ریاستی صدر محترمہ تملسائي سوندراراجن نے بھی ہاسن کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ان کی پارٹی اایم این ایم کی منظوری منسوخ کر دینی چاہئے۔ انہوں نے اداکار مسٹر ہاسن کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔