واضح رہے کہ منگل کے روز ریاست کے 55 دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا تھا جس میں چنئی، کوئیمبٹور، تنجاور کے ساتھ ریاست کیرالہ، آندھرا پردیش اور گوا شامل ہیں۔
ان علاقوں میں پروموٹرز، اہم ملازمین اور دیگر افراد کی رہائش گاہ پر چھاپے مارے گئے۔
اطلاعات کے مطابق اس معاملے میں کئی مہینوں سے معلومات کو اکٹھا کیا جارہا تھا جب سے کاروباری گروپ پر پروڈکشن پروسیز میں استعمال ہونے والی چیزوں پر اخراجات بڑھا کر ٹیکس چوری کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ سرچ آپریشن میں ملے ثبوت میں کچے مال اور بوتل کی خریداری کی رسیدیں شامل ہیں جو پیداوار کی لاگت کا اہم حصہ ہے۔
سپلائرز کو چیک اور آر ٹی جی ایس کے ذریعے اصل قیمت سے زیادہ رقم ادا کی جاتی تھی لیکن گروپ کے اہم ملازمین کو اضافی رقم واپس کردی جاتی تھی۔
گذشتہ چھ برسوں میں اس طرح سے تقریبا 400 کروڑ کی ٹیکس چوری کی بات کہی گئی ہے۔