سری نگر میں قائم چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران لائن آف کنٹرول پر صفر دراندازی ہوئی ہے۔ کنٹرول لائن پر جو کچھ بھی ہوگا اسے ایل او سی پر ہی نپٹا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا جنگ بندی ہو یا جنگ بندی نہ ہو، ہماری نظریں اپنے دشمن پر مرکوز ہیں۔ ہم کنٹرول لائن یا مشرقی علاقوں میں کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم ہر سطح پر موثر انداز میں جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا جموں و کشمیر کے سیاستدانوں اور نئی دہلی کے مابین حالیہ ملاقات کا کشمیر کی سلامتی کی صورتحال پر کوئی اثر پڑے گا جی او سی پانڈے نے کہا کہ سیکیورٹی کی صورتحال اور سیاسی عمل دو مختلف چیزیں ہیں۔ بات چیت ایک جاری عمل ہے جو ہمیشہ جاری رہتا ہے۔ سیکیورٹی کی صورتحال ایک مختلف معاملہ ہے جسے مختلف سطحوں سے نمٹا جا رہا ہے۔'
لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کے نے جمعہ کو کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد کچھ شدت پسند کشمیر کی طرف آ سکتے ہیں لیکن فوج ایل او سی اور مشرقی علاقوں پر کسی بھی طرح کی صوتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔
سرینگر کے نواح میں جے اے کے ایل آئی رجمنٹٹل سنٹر رنگریٹھ میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جی او سی پانڈے نے کہا جی ہاں اس بات کا امکان موجود ہے کہ امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے بعد عسکریت پسند کشمیر میں دھکیلے جا سکتے ہیں۔ لیکن صورتحال وہ نہیں جو 30 سال پہلے تھی۔ ہم کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے اور ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوج کے لئے پہلی ترجیح ہمیشہ مقامی نوجوانوں کو عسکریت پسندی میں شامل ہونے سے روکنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کپواڑہ: 60 کروڑ روپے مالیت کی ہیروئن ضبط
آرمی آفیسر نے بتایا کہ پہلے نارکو ماڈیول کے تحت صرف پیسہ آتا تھا لیکن اب منشیات بھی آرہی ہیں۔ "جموں و کشمیر پولیس منشیات کی دراندازی کو روکنے کے لئے انتہائی موثر انداز میں کارروائی کر رہی ہے اور بہت سی منشیات پکڑی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ والدین سول سوسائٹی اور اساتذہ بچوں پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں تاکہ وہ منشیات سے دور رہیں۔