ETV Bharat / state

Y20 Consultation Meet Kashmir کشمیر یونیورسٹی میں وائی 20 اجلاس منعقد - منوج سنہا یوتھ 20اجلاس

کشمیر یونیورسٹی میں منعقدہ وائی 20اجلاس کے دوران جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سمیت مندوبین نے موضوع کی نسبت اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

a
a
author img

By

Published : May 11, 2023, 12:46 PM IST

Updated : May 11, 2023, 3:11 PM IST

کشمیر یونیورسٹی میں وائی 20اجلاس منعقد

سرینگر (جموں و کشمیر): جہاں رواں ماہ کی 22 سے 24 تاریخ تک جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جی 20 اجلاس کی تیاریاں چل رہی ہیں، وہیں جمعرات کو کشمیر یونیورسٹی میں یوتھ 20 اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں 200سے زائد مقامی اور ملکی طلباء نے شرکت کی جبکہ 17 بین الاقوامی طلباء - جو مختلف یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں سے تعلق رکھتے ہیں - بھی اس اجلاس میں شریک رہے۔ اجلاس کے لئے مقرر کردہ عنوان (Climatic Change and Disaster Risk Reduction Making Sustainability – A way of Life ) پر پینل ڈسکشن کے دوران شرکاء نے تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر جہاں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر سینئر یونیورسٹی، سیول اور پولیس انتظامیہ کے افسران موجود تھے وہیں شرکاء میں بھی کافی جوش اور خروش دیکھا گیا۔ اس موقع پر کشمیر یونیورسٹی کی تاریخ اور سنگ میل کے حوالے سے ’’جیول ان دی کراؤن‘‘ نام سے ایک فلم بھی سکرین کی گئی، اس کے علاوہ یونیورسٹی کا ترانہ بھی پیش کیا گیا اور یوتھ 20 کا کرونیکل بھی ریلیز کیا گیا۔ کشمیر میں منعقد کیے گئے اس سطح کے پہلے اجلاس کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا کا کہنا تھا کہ ’’مجھے یہاں موجود ہونے پر کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ میں سبھی مندوبین کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ کشمیر صرف خوبصورت مقام ہی نہیں بلکہ تعلیم کا مرکز بھی ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کی کثیر تعداد ہمارے اچھے کام کو ثابت کرتی ہے۔‘‘

سنہا کا مزید کہنا تھا کہ ’’ماحولیات کا تحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ کام ہم کو کھانے کی میز سے بھی کرنا ہوگا۔ تہذیب تب پھلتی پھولتی ہے جب قدرتی ماحول اچھا ہو اور آج اس ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے کام کرنا ہوگا۔ اگر درخت، پرندے، جانور ہی نہیں رہیں گے تو انسانی آبادی بھی ختم ہو جائے گی۔

’’رواں برس بجٹ میں ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کئی مہموں کا آغاز کیا گیا ہے اور اس حوالہ سے ڈیڈ لائن 2070 مقرر کی گئی ہے۔ آج پوری دنیا ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کی ضروت سے آگاہ ہو رہی ہے لیکن کام نوجوان ہی کر سکتے ہیں۔ اب کوئی دوسرا راستہ ہمارے پاس نہیں ہے۔ نوجوانوں کو آگے آکر کمان سنبھالنی ہوگی۔ ایکالوجی اور ایکانومی کے تال میل کو ٹھیک کرنا ہوگا۔‘‘

علاوہ ازیں اجلاس میں شریک دیگر مہمانوں نے بھی اپنے خطاب میں یوتھ 20 اجلاس کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوانوں کی قوت صحیح سمیت اور جہت عطا کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ برازیل سے اس تقریب میں شرکت کرنے آئے ایک طالب علم رکس کا کہنا تھا کہ ’’یہ کشمیر کا میرا دوسرا دورہ ہے اور مجھے کافی اچھا لگ رہا ہے۔ میں بھارت میں آیوروید کی تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔ ایسی تقاریب ہمارے لئے کافی فائدہ مند ہیں۔‘‘ جی ٹونٹی کے حوالہ سے انہوں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا: ’’’’جی 20 کشمیر میں منعقد ہو رہا ہے، جو ایک اچھی بات ہے کیونکہ کشمیر جیسی خوبصورت جگہ کوئی بھی نہیں۔‘‘

اجلاس میں شریک ایک اور طالبہ - جو روس آئی ہیں - کا کہنا تھا کہ ’’میں پہلی بار کشمیر آئی ہوں۔ اس طرح کے اجلاس سے ممالک کے درمیان رشتے بہتر ہو سکتے ہیں۔ اس کے مزید کہ بین الاقوامی سطح اور اہمیت کے حامل مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔‘‘ امریکہ سے آئے ویلیام کا کہنا تھا کہ وہ کشمیر کی مہمان نوازی سے کافی متاثر ہیں اور اس طرح کے اجلاس سے ایک دوسرے کی ثقافت اور تمدن کے بارے میں کافی کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’نوجوان ماحولیاتی نظام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کافی کچھ کر سکتے ہیں۔‘‘

کشمیر یونیورسٹی میں وائی 20اجلاس منعقد

سرینگر (جموں و کشمیر): جہاں رواں ماہ کی 22 سے 24 تاریخ تک جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جی 20 اجلاس کی تیاریاں چل رہی ہیں، وہیں جمعرات کو کشمیر یونیورسٹی میں یوتھ 20 اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں 200سے زائد مقامی اور ملکی طلباء نے شرکت کی جبکہ 17 بین الاقوامی طلباء - جو مختلف یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں سے تعلق رکھتے ہیں - بھی اس اجلاس میں شریک رہے۔ اجلاس کے لئے مقرر کردہ عنوان (Climatic Change and Disaster Risk Reduction Making Sustainability – A way of Life ) پر پینل ڈسکشن کے دوران شرکاء نے تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر جہاں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر سینئر یونیورسٹی، سیول اور پولیس انتظامیہ کے افسران موجود تھے وہیں شرکاء میں بھی کافی جوش اور خروش دیکھا گیا۔ اس موقع پر کشمیر یونیورسٹی کی تاریخ اور سنگ میل کے حوالے سے ’’جیول ان دی کراؤن‘‘ نام سے ایک فلم بھی سکرین کی گئی، اس کے علاوہ یونیورسٹی کا ترانہ بھی پیش کیا گیا اور یوتھ 20 کا کرونیکل بھی ریلیز کیا گیا۔ کشمیر میں منعقد کیے گئے اس سطح کے پہلے اجلاس کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا کا کہنا تھا کہ ’’مجھے یہاں موجود ہونے پر کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ میں سبھی مندوبین کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ کشمیر صرف خوبصورت مقام ہی نہیں بلکہ تعلیم کا مرکز بھی ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کی کثیر تعداد ہمارے اچھے کام کو ثابت کرتی ہے۔‘‘

سنہا کا مزید کہنا تھا کہ ’’ماحولیات کا تحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ کام ہم کو کھانے کی میز سے بھی کرنا ہوگا۔ تہذیب تب پھلتی پھولتی ہے جب قدرتی ماحول اچھا ہو اور آج اس ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے کام کرنا ہوگا۔ اگر درخت، پرندے، جانور ہی نہیں رہیں گے تو انسانی آبادی بھی ختم ہو جائے گی۔

’’رواں برس بجٹ میں ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کئی مہموں کا آغاز کیا گیا ہے اور اس حوالہ سے ڈیڈ لائن 2070 مقرر کی گئی ہے۔ آج پوری دنیا ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کی ضروت سے آگاہ ہو رہی ہے لیکن کام نوجوان ہی کر سکتے ہیں۔ اب کوئی دوسرا راستہ ہمارے پاس نہیں ہے۔ نوجوانوں کو آگے آکر کمان سنبھالنی ہوگی۔ ایکالوجی اور ایکانومی کے تال میل کو ٹھیک کرنا ہوگا۔‘‘

علاوہ ازیں اجلاس میں شریک دیگر مہمانوں نے بھی اپنے خطاب میں یوتھ 20 اجلاس کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوانوں کی قوت صحیح سمیت اور جہت عطا کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ برازیل سے اس تقریب میں شرکت کرنے آئے ایک طالب علم رکس کا کہنا تھا کہ ’’یہ کشمیر کا میرا دوسرا دورہ ہے اور مجھے کافی اچھا لگ رہا ہے۔ میں بھارت میں آیوروید کی تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔ ایسی تقاریب ہمارے لئے کافی فائدہ مند ہیں۔‘‘ جی ٹونٹی کے حوالہ سے انہوں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا: ’’’’جی 20 کشمیر میں منعقد ہو رہا ہے، جو ایک اچھی بات ہے کیونکہ کشمیر جیسی خوبصورت جگہ کوئی بھی نہیں۔‘‘

اجلاس میں شریک ایک اور طالبہ - جو روس آئی ہیں - کا کہنا تھا کہ ’’میں پہلی بار کشمیر آئی ہوں۔ اس طرح کے اجلاس سے ممالک کے درمیان رشتے بہتر ہو سکتے ہیں۔ اس کے مزید کہ بین الاقوامی سطح اور اہمیت کے حامل مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔‘‘ امریکہ سے آئے ویلیام کا کہنا تھا کہ وہ کشمیر کی مہمان نوازی سے کافی متاثر ہیں اور اس طرح کے اجلاس سے ایک دوسرے کی ثقافت اور تمدن کے بارے میں کافی کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’نوجوان ماحولیاتی نظام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کافی کچھ کر سکتے ہیں۔‘‘

Last Updated : May 11, 2023, 3:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.