نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا ہے کہ ان کی پارٹی تب تک انتخابات میں حصہ نہیں لے گی جب تک نہ ان کی لیڈر شپ کو رہا کیا جائے۔
بتا دیں کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ، نائب صدر عمر عبداللہ اور جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر 5 اگست سے نظر بند ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکرٹری شوکت حسین نے کہا کہ ان کی پارٹی جمہوریت کی بنیاد پر انتخابات لڑنے پر یقین رکھتی ہے۔ پارٹی نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ لیڈرشپ کے بغیر کوئی بھی فیصلہ نہیں لے سکتی ہے، ہماری لیڈر شپ زیر حراست میں ہے۔ ان کی رہائی کے بغیر انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ نہیں لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے لیڈرشپ کو رہا کیا جائے، اس کے بعد ایک مجلس کا اجلاس ہوگا جس میں انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ لیا جائے گا۔
ادھر کانگریس نے بھی الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جموں و کشمیر کانگریس وننگ غلام احد میر نے کہا کہ ہمارے رہنما نظر بند ہیں۔ مجھے بھی جموں میں کانہ نظر بند رکھا گیا ہے۔ کشمیر کے ان مقامات تک پہنچنے کے لیے کوئی موقع نہیں رکھا گیا ہے، جہاں یہ پولنگ ہونے والی ہے۔ سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے تو ہم انتخابات کیسے لڑ سکتے ہیں'۔
میر نے کہا کہ جب تک وہ لیڈرشپ اور پارٹی کے دیگر سینئر کارکنوں کو نظربندی سے رہا نہیں کریں گے تب تک پارٹی پنچایتی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔
بتادیں کہ الیکشن اتھارٹی جموں وکشمیر نے 13 فروری کو جموں وکشمیر یونین ٹریٹری میں سرپنچوں اور پنچوں کی خالی نشستوں کے لئے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کیا۔