ETV Bharat / state

Ruckus during Marriage Party 3 Arrested: شادی کی تقریب میں ہنگامہ، تین افراد گرفتار - شادی کے موقع پر ہنگامہ تین گرفتار

سرینگر کے نور باغ علاقے میں شادی کی تقریب کے دوران مبینہ طور ہنگامہ کرنے والے افراد کی مجسٹریٹ نے سات دنوں کی پولیس ریمانڈ کو منظوری دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اپنی نوعیت کے پہلے ایسے واقعے کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات کی جا رہی ہے۔ وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ بارات کے استقبال کے موقعے پر پٹاخے پھوڑے جانے پر اعتراض ظاہر کرنے کے بعد ہنگامہ ہوا تھا۔

ا
ا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 19, 2023, 2:31 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): چند روز قبل جموں و کشمیر پولیس نے دارالحکومت سرینگر کے نور باغ علاقے میں ’’بن بلائے شادی میں جانے، ہنگامہ کرنت اور عورتوں کے ساتھ بدتمیزی‘‘ کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے صفا کدل پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او شیخ وکیل نے بتایا کہ ’’پیر کی رات ہمیں شکایت موصول ہوئی کی تین مقامی باشندے - طاہر شیخ، معراج الدین شیخ، اور دانش قیوم - ایک شادی کی تقریب میں زبردستی داخل ہوئے اور وہاں ہنگامہ کیا اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔‘‘

پولیس افسر کے مطابق ’’شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور تینوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ حراست میں لیے گئے تینوں افراد گٹھ کالونی کے رہنے والے ہیں اور ان کے خلاف تعزیراتِ ہند کی دفعہات 147 (ہنگامہ آرائی)، 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 354 (عورت کی پاک دامنی کو زک پہنچانا، اس پر حملہ کرنا یا طاقت کا استعمال کرنا۔ 392 (ڈکیتی ) اور 427 (شرارت کرکے پچاس روپے تک کی املاک کو نقصان پہنچنا) کے تحت صفا کدل تھانے میں ایف آئی آر زیر نمبر 139/2023 درج کی گئی۔ وہیں مجسٹریٹ سے ان تینوں کی سات دن کے لیے پولیس ریمانڈ بھی حاصل کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: میوات میں بین مذہب شادی پر ہنگامہ

اس معاملہ میں تحقیقات، پیش رفت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ ’’پولیس ہر ایک پہلو پر غور کر رہی ہے۔ ان تینوں کے ماضی ریکارڈز پر بھی نظر ثانی ہو رہی ہے۔ یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ کن وجوہات پر یہ سب ہوا۔ ویسے شہر میں اس طرح کا یہ پہلا واقعہ ہے اس لیے تحقیقات کافی زیادہ سنجیدگی کے ساتھ کی جا رہی ہے۔‘‘ ادھر، ذرائع کا کہنا ہے کہ شادی کے روز ہنگامہ اور جھگڑا دیر رات پٹاخے پھوڑنے سے شروع ہوا۔ ان تینوں افراد، جنہیں پولیس نے حراست میں لے لیا، نے بارات کے ساتھ آئے اور بارات کا استقبال کرنے والے افراد کی جانب سے پٹاخے پھوڑنے پر اعتراض ظاہر کی۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ان لوگوں کی جانب سے کیا گیا اعتراض بحث و تکرار اور پھر جھگڑے کی صورت اختیار کر گیا جس کے بعد پولیس کو مطلع کیا گیا۔

سرینگر (جموں و کشمیر): چند روز قبل جموں و کشمیر پولیس نے دارالحکومت سرینگر کے نور باغ علاقے میں ’’بن بلائے شادی میں جانے، ہنگامہ کرنت اور عورتوں کے ساتھ بدتمیزی‘‘ کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے صفا کدل پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او شیخ وکیل نے بتایا کہ ’’پیر کی رات ہمیں شکایت موصول ہوئی کی تین مقامی باشندے - طاہر شیخ، معراج الدین شیخ، اور دانش قیوم - ایک شادی کی تقریب میں زبردستی داخل ہوئے اور وہاں ہنگامہ کیا اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔‘‘

پولیس افسر کے مطابق ’’شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور تینوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ حراست میں لیے گئے تینوں افراد گٹھ کالونی کے رہنے والے ہیں اور ان کے خلاف تعزیراتِ ہند کی دفعہات 147 (ہنگامہ آرائی)، 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 354 (عورت کی پاک دامنی کو زک پہنچانا، اس پر حملہ کرنا یا طاقت کا استعمال کرنا۔ 392 (ڈکیتی ) اور 427 (شرارت کرکے پچاس روپے تک کی املاک کو نقصان پہنچنا) کے تحت صفا کدل تھانے میں ایف آئی آر زیر نمبر 139/2023 درج کی گئی۔ وہیں مجسٹریٹ سے ان تینوں کی سات دن کے لیے پولیس ریمانڈ بھی حاصل کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: میوات میں بین مذہب شادی پر ہنگامہ

اس معاملہ میں تحقیقات، پیش رفت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ ’’پولیس ہر ایک پہلو پر غور کر رہی ہے۔ ان تینوں کے ماضی ریکارڈز پر بھی نظر ثانی ہو رہی ہے۔ یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ کن وجوہات پر یہ سب ہوا۔ ویسے شہر میں اس طرح کا یہ پہلا واقعہ ہے اس لیے تحقیقات کافی زیادہ سنجیدگی کے ساتھ کی جا رہی ہے۔‘‘ ادھر، ذرائع کا کہنا ہے کہ شادی کے روز ہنگامہ اور جھگڑا دیر رات پٹاخے پھوڑنے سے شروع ہوا۔ ان تینوں افراد، جنہیں پولیس نے حراست میں لے لیا، نے بارات کے ساتھ آئے اور بارات کا استقبال کرنے والے افراد کی جانب سے پٹاخے پھوڑنے پر اعتراض ظاہر کی۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ان لوگوں کی جانب سے کیا گیا اعتراض بحث و تکرار اور پھر جھگڑے کی صورت اختیار کر گیا جس کے بعد پولیس کو مطلع کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.