ETV Bharat / state

Kashmiri Language Not in Google Translate: کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟

کشمیری زبان سے متعلق جارج ابراہم گرین سن نے لکھا ہے کہ کشمیری واحد ایک ایسی زبان ہے جس کا لٹریچر دستیاب ہے۔ تاہم قدیم اور لٹریچر سے مالامال زبان ہونے کے باوجود کشمیری ٹیکنالوجی کے اس دور میں گوگل ٹرانسلیٹ سے ابھی بھی دور ہے، جو کہ لحمہ فکریہ ہے۔ Kashmiri Language Not in Google Translate

why-kashmiri-language-still-far-from-google-translate
کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟
author img

By

Published : Jul 1, 2022, 4:25 PM IST

Updated : Jul 2, 2022, 7:54 PM IST

سرینگر: یہ بات ہم سبھی بخوبی جانتے ہیں کہ آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ ٹیکنالوجی کے انقلاب نے دنیا کی مختلف زبانوں کو نہ صرف پڑھنے کا بہترین موقع فراہم کیا ہے بلکہ سمجھنے میں بھی کافی آسان پیدا کر دی ہے، جس کی بہترین مثال گوگل ٹرانسلیٹ کی دی جاسکتی ہے۔ Languages in Google Translate

کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟

گوگل ٹرانسلیٹ کے ذریعے دنیا کی 130 سے زائد زبانوں کا ترجمہ ممکن ہے لیکن بدقسمتی سے 5 ہزار سالہ پرانی کشمیر زبان ابھی تک گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل نہیں ہوسکی ہے ۔کشمیری زبان برصغیر ہندو پاک کی اہم زبانوں میں شمار ہوتی ہے۔ تاریخی طور کشمیری اتنی ہی قدیم زبان ہے جتنی کہ انگریزی زبان ہے، مگر جس تیزی سے انگریزی اور دیگر زبانوں کو جدید دور میں فروغ حاصل ہوا ہے، ویسا فروغ کشمیری زبان کو ابھی نہیں مل پایا۔ ایسے میں ماہرین کافی فکر مند نظر آرہے ہیں۔Kashmiri Language Not in Google Translate
کشمیری زبان سے متعلق جارج ابراہم گرین سن نے لکھا کہ کشمیری واحد ایک ایسی زبان ہے جس کا لٹریچر دستیاب ہے۔ تاہم قدیم اور لٹریچر سے مالامال زبان ہونے کے باوجود کشمیری ٹیکنالوجی کے اس دور میں گوگل ٹرانسلیٹ سے ابھی بھی دور ہے، جو کہ لحمہ فکریہ ہے۔


ڈاکٹر جوہر قدوسی جن کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے کشمیر زبان کا پہلا پبلیشنگ سافٹ ویئر تیار کیا گیا، کہتے ہیں کہ ان کی نگرانی میں اگرچہ کشمیری زبان کا پبلیشنگ سافٹ ویئر بنایا گیا، لیکن اس کے بعد سرکار نے جن اداروں کو جدید تقاضوں کے عین مطابق کشمیری زبان و ادب کی ترقی و ترویج کی خاطر کام کرنے کا ذمہ سونپا تھا، ان اداروں نے اس حوالے سے کوئی بھی کام نہیں کیا، جس کے نتیجے میں یہ زبان ٹکنالوجی کے میدان میں کافی پیچھے رہی اور وجہ یہی ہے کہ کشمیری زبان ابھی تک گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل نہیں ہو پائی ہے۔

مزید پڑھیں:


گوگل ٹرانسلیٹ کے ذریعے کسی بھی زبان کی اسکرپٹ نہ صرف بہ آسانی سمجھی جا سکتی ہے بلکہ دنیا کی بیشتر زبانوں کا ترجمہ بھی چند سینکڈز میں ہی کیا جاسکتا ہے، لیکن کشمیری زبان اس طرح کی گوگل سہولیت سے ابھی محروم ہی ہے۔ کئی ماہرین نے اگرچہ کشمیری زبان کا ٹائپنگ سافٹ ویئر بھی تیار کیا ہے جو کہ اس وقت استعمال بھی کیا جاتا ہے، لیکن زبان کی ترقی کے لیے تیکنیکی طور جنتا کام ہونا چاہیے تھا وہ ابھی تک نہیں ہوسکا ہے، جس کا اعتراف سافٹ ڈیزائنر بھی کررہے ہیں۔


بہرحال وقت کا تقاضا ہے کہ کشمیری زبان کی ترقی و ترویج کی خاطر تکینیکی طور کام کیا جائے، تاکہ یہ زبان بھی گوگل ٹرانسلیٹ میں دیگر زبانوں کے ہم پلہ ہوجائے۔ ایسے میں کشمیری زبان سے منسلک سرکاری اور نجی ادروں پر یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی کاششوں اور کاوشوں میں سرعت لائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’کشمیری زبان ہماری شناخت اور سرمایہ ہے‘

سرینگر: یہ بات ہم سبھی بخوبی جانتے ہیں کہ آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ ٹیکنالوجی کے انقلاب نے دنیا کی مختلف زبانوں کو نہ صرف پڑھنے کا بہترین موقع فراہم کیا ہے بلکہ سمجھنے میں بھی کافی آسان پیدا کر دی ہے، جس کی بہترین مثال گوگل ٹرانسلیٹ کی دی جاسکتی ہے۔ Languages in Google Translate

کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟

گوگل ٹرانسلیٹ کے ذریعے دنیا کی 130 سے زائد زبانوں کا ترجمہ ممکن ہے لیکن بدقسمتی سے 5 ہزار سالہ پرانی کشمیر زبان ابھی تک گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل نہیں ہوسکی ہے ۔کشمیری زبان برصغیر ہندو پاک کی اہم زبانوں میں شمار ہوتی ہے۔ تاریخی طور کشمیری اتنی ہی قدیم زبان ہے جتنی کہ انگریزی زبان ہے، مگر جس تیزی سے انگریزی اور دیگر زبانوں کو جدید دور میں فروغ حاصل ہوا ہے، ویسا فروغ کشمیری زبان کو ابھی نہیں مل پایا۔ ایسے میں ماہرین کافی فکر مند نظر آرہے ہیں۔Kashmiri Language Not in Google Translate
کشمیری زبان سے متعلق جارج ابراہم گرین سن نے لکھا کہ کشمیری واحد ایک ایسی زبان ہے جس کا لٹریچر دستیاب ہے۔ تاہم قدیم اور لٹریچر سے مالامال زبان ہونے کے باوجود کشمیری ٹیکنالوجی کے اس دور میں گوگل ٹرانسلیٹ سے ابھی بھی دور ہے، جو کہ لحمہ فکریہ ہے۔


ڈاکٹر جوہر قدوسی جن کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے کشمیر زبان کا پہلا پبلیشنگ سافٹ ویئر تیار کیا گیا، کہتے ہیں کہ ان کی نگرانی میں اگرچہ کشمیری زبان کا پبلیشنگ سافٹ ویئر بنایا گیا، لیکن اس کے بعد سرکار نے جن اداروں کو جدید تقاضوں کے عین مطابق کشمیری زبان و ادب کی ترقی و ترویج کی خاطر کام کرنے کا ذمہ سونپا تھا، ان اداروں نے اس حوالے سے کوئی بھی کام نہیں کیا، جس کے نتیجے میں یہ زبان ٹکنالوجی کے میدان میں کافی پیچھے رہی اور وجہ یہی ہے کہ کشمیری زبان ابھی تک گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل نہیں ہو پائی ہے۔

مزید پڑھیں:


گوگل ٹرانسلیٹ کے ذریعے کسی بھی زبان کی اسکرپٹ نہ صرف بہ آسانی سمجھی جا سکتی ہے بلکہ دنیا کی بیشتر زبانوں کا ترجمہ بھی چند سینکڈز میں ہی کیا جاسکتا ہے، لیکن کشمیری زبان اس طرح کی گوگل سہولیت سے ابھی محروم ہی ہے۔ کئی ماہرین نے اگرچہ کشمیری زبان کا ٹائپنگ سافٹ ویئر بھی تیار کیا ہے جو کہ اس وقت استعمال بھی کیا جاتا ہے، لیکن زبان کی ترقی کے لیے تیکنیکی طور جنتا کام ہونا چاہیے تھا وہ ابھی تک نہیں ہوسکا ہے، جس کا اعتراف سافٹ ڈیزائنر بھی کررہے ہیں۔


بہرحال وقت کا تقاضا ہے کہ کشمیری زبان کی ترقی و ترویج کی خاطر تکینیکی طور کام کیا جائے، تاکہ یہ زبان بھی گوگل ٹرانسلیٹ میں دیگر زبانوں کے ہم پلہ ہوجائے۔ ایسے میں کشمیری زبان سے منسلک سرکاری اور نجی ادروں پر یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی کاششوں اور کاوشوں میں سرعت لائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’کشمیری زبان ہماری شناخت اور سرمایہ ہے‘

Last Updated : Jul 2, 2022, 7:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.