ETV Bharat / state

یہ پاگل پن کب ختم ہوگا؟ سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال

author img

By

Published : Jun 12, 2021, 2:46 PM IST

پیپلز کانفرنس کے رہنما سجاد لون نے کشمیری عسکریت پسندوں سے سوال کیا ہے کہ وہ کس کے طرفدار ہیں۔

یہ پاگل پن کب ختم ہوگا؟ سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال
یہ پاگل پن کب ختم ہوگا؟ سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال

شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں ہوئے ایک حملے میں دو پولیس اہلکاروں اور تین عام شہریوں کی ہلاکت کے پس منظر میں ایک ٹویٹ میں سجاد لون نے کہا کہ مرنے والے سب کشمیری ہیں۔

انہوں نے کہا ''یہ پاگل پن کب ختم ہوگا۔ کشمیر میں بندوق 1989 میں متعارف ہوئی۔ بتیس سال کے بعد میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ بندوق ان ہی لوگوں کو غلام بناتی ہے جن کے لیے وہ لڑتی ہے۔''

یہ پاگل پن کب ختم ہوگا: سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال
یہ پاگل پن کب ختم ہوگا: سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال

سجاد لون، پیپلز کانفرنس کے چیئرمین ہیں۔ انہوں نے 2014 کے الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے ہندواڑہ سے الیکشن جیتا تھا اور بعد میں بی جے پی کی سفارش پر مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی کی قیادت والی حکومتوں میں بحیثیت وزیر کام کیا تھا۔ جموں و کشمیر کی آخری اسمبلی تحلیل ہونے سے قبل سجاد لون نے بی جے پی کی حمایت سے وزیر اعلیٰ بننے کے لیے گورنر سے رجوع کیا تھا۔

جموں و کشمیر کا خصوصی آئینی درجہ ختم ہونے کے بعد جن ہند نواز رہنماؤں کو گورنر انتظامیہ نے حراست میں لیا تھا ان میں سجاد لون بھی شامل تھے۔

اگرچہ انہوں نے دفعہ 370 کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنے والے فورم، پیپلز الائنس فار گپکار الائنس میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس کے ترجمان بھی تھے، تاہم بعد میں انہوں نے اس فورم سے علیٰحدگی اختیار کی۔

سوپور ہلاکتوں کے بارے میں سجاد لون نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ''سوپور حملے میں پانچ ہلاک ہوئے۔ تین شہری اور دو پولیس اہلکار۔ جناب عسکریت پسند، لگ بھگ پانچ کشمیریوں کے جنازے۔ پانچ بیوائیں۔ دس گریہ زار معمر والدین۔ ایک درجن یا اس سے زائد یتیم۔ سبھی کشمیری۔ اس لیے، جناب عسکریت پسند۔ میں واقعی جاننا چاہتا ہوں۔ آپ کس کے طرفدار ہیں؟

واضح رہے سجاد لون سرکردہ علیٰحدگی پسند رہنما عبدالغنی لون کے فرزند ہیں ان کے قائم کردہ پارٹی کے ایک دھڑے کے چیئرمین ہیں۔ ان کے بھائی بلال غنی لون، پارٹی کا دوسرا دھڑہ چلاتے ہیں جو ابھی بھی علیٰحدگی پسند فورم کل جماعتی حریت کانفرنس کا حصہ ہے۔ عبدالغنی لون کو عسکریت پسندوں نے مبینہ طور 21 مئی 2002 کو سرینگر میں ہلاک کیا تھا۔

شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں ہوئے ایک حملے میں دو پولیس اہلکاروں اور تین عام شہریوں کی ہلاکت کے پس منظر میں ایک ٹویٹ میں سجاد لون نے کہا کہ مرنے والے سب کشمیری ہیں۔

انہوں نے کہا ''یہ پاگل پن کب ختم ہوگا۔ کشمیر میں بندوق 1989 میں متعارف ہوئی۔ بتیس سال کے بعد میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ بندوق ان ہی لوگوں کو غلام بناتی ہے جن کے لیے وہ لڑتی ہے۔''

یہ پاگل پن کب ختم ہوگا: سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال
یہ پاگل پن کب ختم ہوگا: سجاد لون کا عسکریت پسندوں سے سوال

سجاد لون، پیپلز کانفرنس کے چیئرمین ہیں۔ انہوں نے 2014 کے الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے ہندواڑہ سے الیکشن جیتا تھا اور بعد میں بی جے پی کی سفارش پر مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی کی قیادت والی حکومتوں میں بحیثیت وزیر کام کیا تھا۔ جموں و کشمیر کی آخری اسمبلی تحلیل ہونے سے قبل سجاد لون نے بی جے پی کی حمایت سے وزیر اعلیٰ بننے کے لیے گورنر سے رجوع کیا تھا۔

جموں و کشمیر کا خصوصی آئینی درجہ ختم ہونے کے بعد جن ہند نواز رہنماؤں کو گورنر انتظامیہ نے حراست میں لیا تھا ان میں سجاد لون بھی شامل تھے۔

اگرچہ انہوں نے دفعہ 370 کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنے والے فورم، پیپلز الائنس فار گپکار الائنس میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس کے ترجمان بھی تھے، تاہم بعد میں انہوں نے اس فورم سے علیٰحدگی اختیار کی۔

سوپور ہلاکتوں کے بارے میں سجاد لون نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ''سوپور حملے میں پانچ ہلاک ہوئے۔ تین شہری اور دو پولیس اہلکار۔ جناب عسکریت پسند، لگ بھگ پانچ کشمیریوں کے جنازے۔ پانچ بیوائیں۔ دس گریہ زار معمر والدین۔ ایک درجن یا اس سے زائد یتیم۔ سبھی کشمیری۔ اس لیے، جناب عسکریت پسند۔ میں واقعی جاننا چاہتا ہوں۔ آپ کس کے طرفدار ہیں؟

واضح رہے سجاد لون سرکردہ علیٰحدگی پسند رہنما عبدالغنی لون کے فرزند ہیں ان کے قائم کردہ پارٹی کے ایک دھڑے کے چیئرمین ہیں۔ ان کے بھائی بلال غنی لون، پارٹی کا دوسرا دھڑہ چلاتے ہیں جو ابھی بھی علیٰحدگی پسند فورم کل جماعتی حریت کانفرنس کا حصہ ہے۔ عبدالغنی لون کو عسکریت پسندوں نے مبینہ طور 21 مئی 2002 کو سرینگر میں ہلاک کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.