ان سب مشکلات کے باوجود عوام کو 2020 میں کافی راحت کی اُمید ہے۔ عوام نے اُمید ظاہر کی کہ آنے والا سال جہاں تاجروں اور طلباء کو ہوئے نقصان کی بھرپائی کرے گا وہیں عام شہریوں کی مشکلات میں بھی کافی کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی بشیر منظر کا کہنا ہے کہ جہاں 2019 صحافیوں کے لیے کافی مشکل بھرا ثابت ہوا، مقامی روزناموں کے اشتہارات بند کیے گئے، انٹرنیٹ خدمات میسر نہ ہونے کی وجہ سے صحافتی ادارے کشمیر کی صحیح خبر منظر عام پر نہ لا سکے
بشیر منظر نے کہا کہ دنیا امید پر قائم ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ آنے والے سال میں ہم وہ سب نہ دیکھیں جس کا ہم نے 2019 میں مشاہدہ کیا
کشمیر ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر فرحان کتاب کا کہنا ہے کہ 2019 میں تاجر پیشہ افراد کو کافی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ کئی افراد نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
لیکن اُمید ہے کی 2020 تجدید نو کا سال ثابت ہو اور 2019 میں ہوئے نقصان کی صحیح بھرپائی ممکن ہو سکے
2019 میں نامساعد حالات کے چلتے ہر شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوئے لیکن تعلیم کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر رہا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طلباء نے بتایا کہ 2019 میں اُن کی تعلیم ادھوری رہ گئی۔ اسکول اور کالج کافی عرصے کے لیے بند رہے جس سے وہ نصاب مکمل نہیں کر سکے۔ اور اس کے باوجود امتحانات بنا کسی رعایت کے منعقد کرائے گئے۔
طلباء کو اُمید ہے کی 2019 کے مقابلے 2020 میں وادی کے حالات ٹھیک رہیں اور ہم اپنی تعلیم بہتر طریقے سے کر پائیں گے
وہیں مقامی افراد کا کہنا تھا کہ 2019 میں پلوامہ حملہ، اس کے بعد قومی شاہراہ پر عوامی گاڑیوں کے گزر پر ہفتے میں دو دن پابندی، کنٹرول لائن کے آر پار تجارت کی معطلی، سیاسی لیڈران کی گرفتاری، جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی جیسے بڑے واقعات پیش آئے۔‘‘
انہوں نے امید طاہر کی کہ آنے والا سال سب کے لیے بہتر ہو تاہم یہ آنے والا وقت ہی طے کرے گا کہ 2020 کیسا رہے گا