ETV Bharat / state

GI Mahautsav Srinagar: سرینگر میں جی آئی مہوتسو جاری

سرینگر میں ہفتہ بھر جاری رہنے والے جی آئی مہوتسو میں سو سے بھی زائد مصنوعات کے اسٹال لگے ہوئے ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 2:03 PM IST

سرینگر میں جی آئی مہااتسو جاری
سرینگر میں جی آئی مہااتسو جاری
سرینگر میں جی آئی مہااتسو جاری

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ملک کا دوسرا اور یونین ٹیریٹری کا پہلا ’’جی آئی مہوتسو ‘‘ کا افتتاح کیا۔ ایل جی نے سماجی رابطہ گاہ کے ذریعے جموں و کشمیر کے جی آئی ٹیگ کیے گئے پروڈکٹس کی فہرست بھی شائع کی جس میں بسوہلی پشمينہ اور اُدھمپور کلاڑی کا نام جی آئی ٹیگ میں شامل کیے جانے کا بھی اعلان کیا۔ اسی کے ساتھ اب تک جموں و کشمیر کے کل 16 مصنوعات کو (جی آئی) ٹیگ حاصل ہو چکا ہے۔ ان میں کانی شال ، کشمیری پشمینہ، کشمیر سوزنی کرافٹ، کشمیر پیپر ماشی، کشمیر والنٹ ووڈ کارونگ، ختم بند، باسمتی، کشمیری قالیں، کشمیری زعفران، بسوہلی پینٹنگ، مشک بُدجی چاول، چکری ووڈ کرافٹ، بھدروہ راجما، سلائی شہد، بسوہلی پشمينہ اور اُدھمپور کلاڑی شامل ہیں۔

اس وقت سرینگر کے کشمیر ہاٹ میں جی آئی مہوتسو جاری ہے اور ملک بھر سے جی اائی ٹیگ والے 100 سے زائد اسٹال قائم کیے گئے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کٹھوعہ ضلع کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہندیکرافٹس پردیپ شان کا کہنا تھا کہ ’’جب سے بسوہلی پینٹنگ کو جی ائی ٹیگ ملا ہے تب سے اس کی مانگ میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ لوگ یادگار کے طور پر یہی پینٹنگز اپنوں کو ہدیہ دینا پسند کر رہے ہیں۔ اس سے کاریگروں کی بھی کافی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔‘‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہمارے تین پروڈکٹس ہیں جن میں سے دو کو جی اائی ٹیگ مل چکا ہے۔ گزشتہ روز بسوہلی پشمينہ کو بھی ٹیگ ملا ہے۔ اس سے خالص پشمينہ کی پہچان کرنا آسان ہو جائے گا۔ کشمیر پشمينہ اور بسوہلی پشمينہ دونوں بہترین ہیں اور جموں و کشمیر کے جی آئی ٹیگڈ پروڈکٹس ہیں۔ بس فرق یہ ہے کہ بسوہلی والا سادہ ہوتا ہے اور روایتی طریقے سے ہاتھ سے تیار کیا جاتا ہے وہیں کشمیر پشمينہ شال میں کڑھائی بھی ہوتی ہے۔‘‘

بھدرواہ راج ما جس کو حالیہ دنوں جی اائی ٹیگ ملا ہے، جموں صوبے کے بھدرواہ علاقے میں اگائی جاتی ہے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسٹال اٹینڈنٹ دینش منہاس کا کہنا تھا کہ ’’ہماری راج ما کی مانگ کافی بڑھ گئی ہے۔ دور دور سے لوگ فون کر رہے ہیں اور یہاں بھی اسٹال پر ہر روز تقریباً 150 لوگ آتے ہیں۔‘‘

مہوتسو میں کیرالہ سے آئے عبد الجلیل کا کہنا تھا کہ ’’تیرور کے پان پتے کو سنہ 2019 میں جی آئی ٹیگ ملا۔ اس کے بعد سے اس کی مانگ کافی بڑی ہے اور ہمیں اس سے منفرد پہچان ملی ہے۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’بنارس کا پان پتہ بھی کافی مشہور ہے لیکن ہمارے والے کے صحت سے متعلق فوائد کافی زیادہ ہیں۔ ہمارا پتہ ادویات اور ٹوتھ پیسٹ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Kashmiri Carpets Got GI Tag: کشمیری قالین کو QR کوڈ پر مبنی GI ٹیگ ملا

ادھر، اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر کامرس اینڈ انڈسٹریز محمود شاہ کا کہنا تھا کہ ’’یہاں اس وقت ملک بھر سے جی اائی ٹیگ ہولڈرز اور جی آئی ٹیگ اپلیکنٹس آئے ہیں، اور تقریباً ایک سو اسٹال لگے ہیں۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس مہوتسو کی مدد سے ہر کسی کو ایک دوسرے کی مصنوعات دیکھنے اور آپس میں تعاون حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔‘‘ ڈائریکٹر ایگریکلچر اقبال چودھری کا کہنا تھا کہ ’’مجھے فخر ہے کہ جموں و کشمیر کی اتنی مصنوعات کو جی اائی ٹیگ مل رہا ہے۔ خطے کے ہر ایک حصے میں کوئی نہ کوئی خاص اور منفرد پروڈکٹ ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ آنے والے چند ماہ میں یہاں کی جی اائی ٹیگ پروڈکٹس کی فہرست 20 کا ہندسہ پار کرے گی۔‘‘

سرینگر میں جی آئی مہااتسو جاری

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ملک کا دوسرا اور یونین ٹیریٹری کا پہلا ’’جی آئی مہوتسو ‘‘ کا افتتاح کیا۔ ایل جی نے سماجی رابطہ گاہ کے ذریعے جموں و کشمیر کے جی آئی ٹیگ کیے گئے پروڈکٹس کی فہرست بھی شائع کی جس میں بسوہلی پشمينہ اور اُدھمپور کلاڑی کا نام جی آئی ٹیگ میں شامل کیے جانے کا بھی اعلان کیا۔ اسی کے ساتھ اب تک جموں و کشمیر کے کل 16 مصنوعات کو (جی آئی) ٹیگ حاصل ہو چکا ہے۔ ان میں کانی شال ، کشمیری پشمینہ، کشمیر سوزنی کرافٹ، کشمیر پیپر ماشی، کشمیر والنٹ ووڈ کارونگ، ختم بند، باسمتی، کشمیری قالیں، کشمیری زعفران، بسوہلی پینٹنگ، مشک بُدجی چاول، چکری ووڈ کرافٹ، بھدروہ راجما، سلائی شہد، بسوہلی پشمينہ اور اُدھمپور کلاڑی شامل ہیں۔

اس وقت سرینگر کے کشمیر ہاٹ میں جی آئی مہوتسو جاری ہے اور ملک بھر سے جی اائی ٹیگ والے 100 سے زائد اسٹال قائم کیے گئے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کٹھوعہ ضلع کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہندیکرافٹس پردیپ شان کا کہنا تھا کہ ’’جب سے بسوہلی پینٹنگ کو جی ائی ٹیگ ملا ہے تب سے اس کی مانگ میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ لوگ یادگار کے طور پر یہی پینٹنگز اپنوں کو ہدیہ دینا پسند کر رہے ہیں۔ اس سے کاریگروں کی بھی کافی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔‘‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہمارے تین پروڈکٹس ہیں جن میں سے دو کو جی اائی ٹیگ مل چکا ہے۔ گزشتہ روز بسوہلی پشمينہ کو بھی ٹیگ ملا ہے۔ اس سے خالص پشمينہ کی پہچان کرنا آسان ہو جائے گا۔ کشمیر پشمينہ اور بسوہلی پشمينہ دونوں بہترین ہیں اور جموں و کشمیر کے جی آئی ٹیگڈ پروڈکٹس ہیں۔ بس فرق یہ ہے کہ بسوہلی والا سادہ ہوتا ہے اور روایتی طریقے سے ہاتھ سے تیار کیا جاتا ہے وہیں کشمیر پشمينہ شال میں کڑھائی بھی ہوتی ہے۔‘‘

بھدرواہ راج ما جس کو حالیہ دنوں جی اائی ٹیگ ملا ہے، جموں صوبے کے بھدرواہ علاقے میں اگائی جاتی ہے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسٹال اٹینڈنٹ دینش منہاس کا کہنا تھا کہ ’’ہماری راج ما کی مانگ کافی بڑھ گئی ہے۔ دور دور سے لوگ فون کر رہے ہیں اور یہاں بھی اسٹال پر ہر روز تقریباً 150 لوگ آتے ہیں۔‘‘

مہوتسو میں کیرالہ سے آئے عبد الجلیل کا کہنا تھا کہ ’’تیرور کے پان پتے کو سنہ 2019 میں جی آئی ٹیگ ملا۔ اس کے بعد سے اس کی مانگ کافی بڑی ہے اور ہمیں اس سے منفرد پہچان ملی ہے۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’بنارس کا پان پتہ بھی کافی مشہور ہے لیکن ہمارے والے کے صحت سے متعلق فوائد کافی زیادہ ہیں۔ ہمارا پتہ ادویات اور ٹوتھ پیسٹ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Kashmiri Carpets Got GI Tag: کشمیری قالین کو QR کوڈ پر مبنی GI ٹیگ ملا

ادھر، اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر کامرس اینڈ انڈسٹریز محمود شاہ کا کہنا تھا کہ ’’یہاں اس وقت ملک بھر سے جی اائی ٹیگ ہولڈرز اور جی آئی ٹیگ اپلیکنٹس آئے ہیں، اور تقریباً ایک سو اسٹال لگے ہیں۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس مہوتسو کی مدد سے ہر کسی کو ایک دوسرے کی مصنوعات دیکھنے اور آپس میں تعاون حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔‘‘ ڈائریکٹر ایگریکلچر اقبال چودھری کا کہنا تھا کہ ’’مجھے فخر ہے کہ جموں و کشمیر کی اتنی مصنوعات کو جی اائی ٹیگ مل رہا ہے۔ خطے کے ہر ایک حصے میں کوئی نہ کوئی خاص اور منفرد پروڈکٹ ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ آنے والے چند ماہ میں یہاں کی جی اائی ٹیگ پروڈکٹس کی فہرست 20 کا ہندسہ پار کرے گی۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.