سرینگر: وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر – جموں قومی شاہراہ پر پیر کی صبح ایک روز بعد ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی۔بتادیں کہ سرینگر- جموں قومی شاہراہ اتوار کے روز مرمتی کام کے پیش نظر ٹریفک کے لئے بند تھی۔متعلقہ حکام نے پیر کی صبح 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سرینگر- جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل بحال کر دی گئی ہے تاہم مغل روڈ پھسلن کے باعث ہنوز بند ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ پر پیر کی صبح ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ڈرائیور حضرات سے نظم و نسق کا پابند رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں 30 اکتوبر تک موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں 23 اکتوبر کو موسم جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں 24 سے 30 اکتوبر موسم جزوی ابر آلود مگر خشک رہنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: موسم میں بہتری، مغل روڈ پر ٹریفک بحال
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران وادی کے میدانی علاقوں میں صبح کے وقت روشنی میں کمی ہوسکتی ہے۔موصوف ترجمان نے بتایا کہ ماہ رواں کے اختتام تک وادی میں وسیع پیمانے پر موسم خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران موسم فصل کٹائی و دیگر آؤٹ ڈور سرگرمیوں کے لئے موزوں ہے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ اور ضلع راجوری کے ساتھ جوڑنے والے86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڈ کو ایک روز تک بند رہنے کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ مغل روڈ کو گزشتہ صبح برفباری کے بعد ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا تھا اور روڈ پر برف ہٹانے کا کام مکمل کرکے اس روڈ کو ٹریفک کی آمدو رفت کے قابل بنایا گیا اور اس روڑ پر ٹریفک کی آمد و رفت شروع کی گئی ہے۔
(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)