مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں عام لوگوں اور نوجوانوں سے بات چیت کریں گے۔ انہوں نے سرینگر میں ایس کے آئی سی سی (SKICC) میں بی جے پی اور پنچایتی ممبران کی ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ وہ لوگوں کے ساتھ بات کرنے (جموں و کشمیر) آئے ہیں۔
انہوں نے ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے بیان کے ردعمل میں کیا جس میں فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ ’’ملک کی سرکار کو پاکستان کے ساتھ بات کرنی چاہئے۔‘‘
امیت شاہ نے کہا ’’فاروق عبداللہ نے کہا کہ پاکستان سے بات کرنی چاہئے۔ مجھے اگر بات کرنی ہے تو وادی کی عوام سے، ہم چاہتے ہیں کہ ہم عام لوگوں اور نوجوانوں کے ساتھ بات کریں۔‘‘
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے مثبت نتائج سنہ 2024 میں سامنے آئیں گے جب وادی اور لداخ کی ترقی ہوگی۔
انہوں نے عسکریت پسندوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی ترقی میں خلل پہنچانے والوں کے مقاصد اور نیت ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم انہیں اس ترقی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ دو برسوں میں (جموں و کشمیر) میں کسی بھی علاقے میں اراضی نہیں چلی گئی۔ انہوں نے اراضی سے متعلق پھیلائی جارہی اس طرح کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے تردید کی۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا: ’’دو برسوں میں کتنی زمین چلی گئی۔‘‘
یاد رہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد سیاسی جماعتوں نے کہا تھا کہ کشمیر میں غیر مقامی سرمایہ دار یہاں کی زمین خریدیں گے جو خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کا ایک بڑا مقصد تھا۔
سرینگر میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ’’چھ ہزار لوگوں کو نوکری ملی ہے اور کسی کو سفارش یا رشوت نہیں دینی پڑی۔ رشوت خوری کو مرکزی سرکار نیست و نابود کرے گی۔‘‘
- مزید پڑھیں: امیت شاہ نے کھیر بھوانی مندر میں پوجا کی
مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے لیڈران - محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ - کا نام لیتے ہوئے انہوں نے ان سے سوالیہ طور پر پوچھا ’’اگر مرکزی سرکار نے لوگوں کے لئے کئی بہبودی اسکیمیں جاری کی ہیں تو آپ نے اقتدار کے دوران کیوں نہیں کیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر کا نوجوانوں ہتھیار (بندوق) اور پتھر کے بجائے ہاتھ میں قلم اور ترقی کے ہتھیار اٹھائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ گزشتہ تین دنوں سے جموں وکشمیر کے دورے پر ہیں اور آج ان کا دورہ اختتام پذیر ہورہا ہے اور آج ہی شام وہ دہلی واپس روانہ ہوں گے۔