ETV Bharat / state

خشک سالی کا شاخسانہ: پانی کا استعمال مناسب طریقے سے کیا جائے، چیف انجینئر جل شکتی - پانی کمی کشمیر

Water Scarcity in Kashmir محکمہ جل شکتی کے چیف انجینئر سنجیو ملہوترا نے کہا کہ وادی بھر کے آبی ذخائر جزوی طور پر خشک ہوگئے ہیں،جس کی وجہ سے باقاعدہ طور پانی کی فراہمی میں کمی واقع ہوئی ہے۔

Water reservoirs in kashmir partially dried,Water should be used properly: Jal Shakti Chief Engineeer
خشک سالی کا شاخسانہ: پانی کا استعمال مناسب طریقے سے کیا جائے،چیف انجینئر جل شکتی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 16, 2024, 8:31 PM IST

سرینگر:محکمہ جل شکتی نے موجودہ خشک سالی کے پیش نظر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ہے کہ طویل خشک موسم کے نتیجے میں وادی کشمیر میں آبی ذخائر جزوی طور پر خشک ہو رہے ہیں۔ایسے میں روزمرہ پانی کا استعمال مناسب اور محتاط طریقے سے کیا جائے۔


محکمے کے چیف انجینئر سنجیو ملہوترا نے کہا کہ وادی بھر کے آبی ذخائر جزوی طور پر خشک ہوگئے ہیں،جس کی وجہ سے باقاعدہ طور پانی کی فراہمی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اگرچہ احتیاطی اقدام کے طور پر تمام پورٹیبل واٹر سپلائی ٹینکرز الرٹ موڈ اور تیاری کی حالت میں رکھے گئے ہیں،تاہم عوام کو موجودہ موسمی صورتِ حال کو بانپتے ہوئے پانی کا استعمال مناسب مقدار میں کرنا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ شمالی اور وسطی کشمیر کے کچھ علاقوں میں نظر رکھی جا رہی ہے جہاں پانی کی قلت کی شکایات بڑھ رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پانی کے سب سے بڑے ذرائع بشمول جھیلوں اور ندیوں کا سطح آب نہایت ہی کم چلا گیا ہے، جس سے خطے میں پانی کی کمی کے بحران کا خدشہ پیدا ہو رہا ہے۔


ایسے میں طویل خشک موسم کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی کی سطح اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔سنگم اور آشم کے مقام پر دریا سب سے کم ریکارڈ کی گئی سطح پر بہہ رہے ہیں جو کہ سنگینی صورتحال کا پیش خیمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں سنگم کے مقام پر دریائے جہلم اور شمالی کشمیر میں آشم میں پانی کی سطح اب تک کی کم ترین سطح پر بہہ رہی ہے۔ صبح 9 بجے سنگم کی گیج ریڈنگ 0.75 فٹ اور صبح 7 بجے یہ 0.77 فٹ تھی۔

مزید پڑھیں:


ادھر بارش اور برف باری کی مسلسل کمی اہم آبی ذخائر جیسے ڈل جھیل، وولر جھیل اور دریائے جہلم میں پانی کی سطح کو کم کرنے کا باعث بنا ہے۔ یہ کمی زراعت کے لیے ایک کافی خطرہ ہے، کیونکہ کسان آبپاشی کے لیے پانی کے مستقل ذرائع پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

سرینگر:محکمہ جل شکتی نے موجودہ خشک سالی کے پیش نظر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ہے کہ طویل خشک موسم کے نتیجے میں وادی کشمیر میں آبی ذخائر جزوی طور پر خشک ہو رہے ہیں۔ایسے میں روزمرہ پانی کا استعمال مناسب اور محتاط طریقے سے کیا جائے۔


محکمے کے چیف انجینئر سنجیو ملہوترا نے کہا کہ وادی بھر کے آبی ذخائر جزوی طور پر خشک ہوگئے ہیں،جس کی وجہ سے باقاعدہ طور پانی کی فراہمی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اگرچہ احتیاطی اقدام کے طور پر تمام پورٹیبل واٹر سپلائی ٹینکرز الرٹ موڈ اور تیاری کی حالت میں رکھے گئے ہیں،تاہم عوام کو موجودہ موسمی صورتِ حال کو بانپتے ہوئے پانی کا استعمال مناسب مقدار میں کرنا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ شمالی اور وسطی کشمیر کے کچھ علاقوں میں نظر رکھی جا رہی ہے جہاں پانی کی قلت کی شکایات بڑھ رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پانی کے سب سے بڑے ذرائع بشمول جھیلوں اور ندیوں کا سطح آب نہایت ہی کم چلا گیا ہے، جس سے خطے میں پانی کی کمی کے بحران کا خدشہ پیدا ہو رہا ہے۔


ایسے میں طویل خشک موسم کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی کی سطح اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔سنگم اور آشم کے مقام پر دریا سب سے کم ریکارڈ کی گئی سطح پر بہہ رہے ہیں جو کہ سنگینی صورتحال کا پیش خیمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں سنگم کے مقام پر دریائے جہلم اور شمالی کشمیر میں آشم میں پانی کی سطح اب تک کی کم ترین سطح پر بہہ رہی ہے۔ صبح 9 بجے سنگم کی گیج ریڈنگ 0.75 فٹ اور صبح 7 بجے یہ 0.77 فٹ تھی۔

مزید پڑھیں:


ادھر بارش اور برف باری کی مسلسل کمی اہم آبی ذخائر جیسے ڈل جھیل، وولر جھیل اور دریائے جہلم میں پانی کی سطح کو کم کرنے کا باعث بنا ہے۔ یہ کمی زراعت کے لیے ایک کافی خطرہ ہے، کیونکہ کسان آبپاشی کے لیے پانی کے مستقل ذرائع پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.