سرینگر میں پارٹی کے صدر دفتر میں ایک تقریب کے حاشیے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ گپکار پیپلز الائنس میں کانگرس کا شامل ہونے دلی کی اعلیٰ کمانڈ طے کرے گی جو پردیش کانگریس کمیٹی من و عن منظور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 'گپکار ڈیکلیریشن کے لیے عوامی اتحاد کے اجلاس سے چند گھنٹے قبل ہی انہیں مطلع کیا گیا تھا۔ ہماری پارٹی میں یہ نہیں ہے کہ باپ بیٹا آپس میں 5 منٹ میں فیصلہ کریں۔ صرف تین گھنٹے قبل اجلاس سے متعلق مطلع دی اور میرے لیے اتنے کم وقت میں میٹنگ میں شرکت کرنا نامکمن تھا'۔
سرینگر میں دربار مئو کے تحت سول سیکریٹریٹ بند
یاد رہے کہ کانگرس نے گپکار الاینس کی ہونے والے دو میٹنگوں میں شرکت نہیں کی تھی کیونکہ گپکار الاینس نے دفعہ 370 کی بحالی کے علاوہ مسئلہ کشمیر بھی اپنے منشور میں شامل کیا ہے۔
وہیں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ترنگے کے متعلق متنازعہ بیان دے کر سیاسی تنازعہ کھڑا کیا ہے۔
کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے جموں میں اس بیان کی مزمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ محبوبہ مفتی ملک کے حق میں بیان دینے سے احتراض کریں۔
پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلیریشن سات مینسٹریم سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جن کا منشور ہے کہ جموں و کشمیر کی چار اگست 2019 کی حیثیت بحال کی جائے اور مسئلہ کشمیر کو پرامن اور تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔