جموں و کشمیر پولیس کے معطل شدہ ڈی ایس پی دیوندر سنگھ کے خلاف دہلی کی ایک عدالت نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے اُن کو رواں مہینے کی 18 تاریخ کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے معطل شدہ ڈی ایس پی دیوندر سنگھ کو حزب المجاہدین کے دو عسکریت پسندوں کے ساتھ سرینگر - جموں قومی شاہراہ سے گرفتار کیے جانے کے بعد جنوری کے مہینے میں معطل کیا گیا تھا۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ہو رہی سماعت کے دوران اسپیشل جج ایم کے نگپال نے جموں میں واقع ہیرانگر جیل انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ دیوندر سنگھ کو رواں مہینے کی 18 تاریخ کو عدالت کے سامنے پیش کرے۔
عدالت نے دیوندر سنگھ کے علاوہ دیگر ملزمان - جاوید اقبال، سید نوید مشتاق اور عمران شفیع میر - کو بھی عدالت میں حاضر ہونے کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
اُن کے وکیل کے مطابق ’’عدالت کی جانب سے وارنٹ اس لیے جاری کیا گیا ہے کیوں کہ گزشتہ سماعت کے دوران تہاڑ جیل کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمین کو عدالت کے سامنے حاضر نہیں کیا جا سکتا کیوں کی وہ سب ابھی جموں و کشمیر کی جیلوں میں قید ہیں اور کوروناوائرس کی وجہ سے ہوائی اور زمینی راستہ بند ہے۔‘‘
عدالت نے اس سے قبل ملزمین کو اپریل مہینے کی 3 تاریخ تک پولیس حراست میں بھیج دیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ تھا کی تمام ملزمین دارلحکومت دہلی اور دیگر ریاستوں میں تصادم کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
دہلی پولیس نے اس معاملے کی جانچ کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ’’جموں و کشمیر اور پنجاب کے کئی نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی اور راغب کیا جا رہا تھا۔‘‘