ETV Bharat / state

'جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں'

فاروق عبداللہ نے بھارت کی موجودہ حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ اور خوشگوار تعلقات بنائیں اور آپسی رشتوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کی طرف توجہ مبذول کریں۔

author img

By

Published : Jun 18, 2020, 10:29 PM IST

Updated : Jun 18, 2020, 10:37 PM IST

ڈاکٹر فاروق عبداللہ
ڈاکٹر فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھارت ۔ چین کے درمیان لداخ کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جنگ جیسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سربراہوں اور فوجی قیادت سے اپیل کی کہ وہ جنگ کا راستہ ترک کر کے امن کی بحالی کے لیے بات چیت شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ 'مشکل سے مشکل مسئلے کا حل صرف اور صرف بات چیت اور افہام و تفہیم میں مضمر ہے جبکہ جنگ و جدل، لڑائی جھگڑا تباہی اور بربادی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔'

فاروق عبداللہ نے بھارت کی موجودہ حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ اور خوشگوار تعلقات بنائیں اور آپسی رشتوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کی طرف توجہ مبذول کریں۔

انہوں نے کہا کہ دوست بدلے جاسکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں۔ پڑوسی ممالک کے ساتھ چپقلش، رنجشیں ، تلخیاں اور جنگ و جدل امن اور ترقی میں حائل ہوتی ہیں۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ خطے میں امن کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہٹ دھرمی اور سخت گیر پالیسی کو ترک کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور ملک کے اندر عوام کے ساتھ جاری سخت گیر پالیسی ختم کی جانی چاہئے، جموں و کشمیر کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق بحال کیے جانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ بھی امن بات چیت کی بھی شروعات کی جانی چاہئے کیونکہ گذشتہ 72 برسوں سے دونوں ممالک کی دشمنی کا خمیازہ آر پار جموں وکشمیر کے عوام بھگت رہے ہیں۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں آگئی ہے، اس وقت ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ خطے کے تمام ممالک کو مل کر اس وباء کے تدارک کے لیے کام کرنا چاہئے اور ایک دوسری کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے۔

نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھارت ۔ چین کے درمیان لداخ کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جنگ جیسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سربراہوں اور فوجی قیادت سے اپیل کی کہ وہ جنگ کا راستہ ترک کر کے امن کی بحالی کے لیے بات چیت شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ 'مشکل سے مشکل مسئلے کا حل صرف اور صرف بات چیت اور افہام و تفہیم میں مضمر ہے جبکہ جنگ و جدل، لڑائی جھگڑا تباہی اور بربادی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔'

فاروق عبداللہ نے بھارت کی موجودہ حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ اور خوشگوار تعلقات بنائیں اور آپسی رشتوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کی طرف توجہ مبذول کریں۔

انہوں نے کہا کہ دوست بدلے جاسکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں۔ پڑوسی ممالک کے ساتھ چپقلش، رنجشیں ، تلخیاں اور جنگ و جدل امن اور ترقی میں حائل ہوتی ہیں۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ خطے میں امن کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہٹ دھرمی اور سخت گیر پالیسی کو ترک کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور ملک کے اندر عوام کے ساتھ جاری سخت گیر پالیسی ختم کی جانی چاہئے، جموں و کشمیر کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق بحال کیے جانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ بھی امن بات چیت کی بھی شروعات کی جانی چاہئے کیونکہ گذشتہ 72 برسوں سے دونوں ممالک کی دشمنی کا خمیازہ آر پار جموں وکشمیر کے عوام بھگت رہے ہیں۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں آگئی ہے، اس وقت ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ خطے کے تمام ممالک کو مل کر اس وباء کے تدارک کے لیے کام کرنا چاہئے اور ایک دوسری کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے۔

Last Updated : Jun 18, 2020, 10:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.