پولیس نے جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے نوجوان رہنما وحید الرحمن پرہ کو جموں کے کوٹ بھلوال جیل سے دو روز بعد ہی سرینگر کے سنٹرل جیل منتقل کیا۔
یہ پیش رفت وزیر اعظم نردیندر مودی کی جموں و کشمیر آل پارٹیز میٹنگ سے ایک ہفتہ قبل پیش آئی ہے۔
24 جون کو جموں وکشمیر کی مینسٹریم سیاسی جماعتوں کے 14 رہنمائوں کو دہلی مدعو کیا گیا ہے جہاں وہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مفلوج سیاست کی بحالی کے متعلق گفتگو کریں گے۔
جمعہ کو مقامی پولیس نے وحید پرہ کو سرینگر سنٹرل جیل سے کوٹ بھلوال جیل منتقل کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وحید الرحمن پرہ جموں جیل منتقل
اس سے تین روز قبل پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے ماموں اور سابق رکن اسمبلی سرتاج مدنی کو چھ ماہ کی حراست کے بعد رہا گیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سنہ 2020 نومبر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے وحید پرہ کو عسکریت پسند کمانڈر نوید بابو اور سابق پولیس افسر دویندر سنگھ کو عسکریت پسندوں کی حمایت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
دسمبر 2020 میں این آئی آے کی ایک خصوصی عدالت نے پرہ کو تیس دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم سنایا تھا جسکے کے بعد انہیں جموں کی جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
تاہم بعد میں این آئی اے کورٹ کے سپیشل جج نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم صادر کیا تھا جسکے بعد جموں کے ڈسٹرکٹ کورٹ کے احاطے سے وحید پرہ کو جموں کشمیر پولیس کی ایک خصوصی برانچ (سی آئی کے) نے حراست میں لیا تھا۔
پانچ اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر پولیس نے وحید پرہ کو دیگر سیاسی رہنماؤں کو قریب چھ ماہ حراست میں رکھا تھا۔