جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے پاسپورٹ حاصل کرنے کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ محبوبہ مفتی کو پاسپورٹ میں مبینہ طور پر پولیس کی تصدیقی رپورٹ نہ ملنے کی وجہ سے پاسپورٹ میں رکاوٹ حائل ہورہی تھی جس کے بعد انہوں نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے اس سلسلے میں رجوع کیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عدالت کے سامنے اپنی درخواست میں کہا کہ ان کے پاسپورٹ کی میعاد 31 مئی 2019 تک تھی۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے گذشتہ سال 11 دسمبر کو علاقائی پاسپورٹ آفیسر کے سامنے پاسپورٹ کے اجراء کے لئے درخواست دی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق پاسپورٹ تقریباً 30 دنوں کے اندر بھیج دیا جانا چاہئے۔ ایک مہینے سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد یہ دیکھتے ہوئے کہ پاسپورٹ نہیں روانہ کیا گیا ہے اور پاسپورٹ پولیس کی تصدیقی رپورٹ کے سلسلے میں ابھی زیر التوا ہے۔ انہوں نے اس بارے میں پاسپورٹ آفیسر سے رجوع کر کے ان کو مطلع کیا کہ ایک مہینے سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود ان کی طرف سے طلب کردہ رپورٹ انہیں پیش نہیں کی گئی ہے جبکہ مرکزی وزارت خارجہ کے سیکریٹری کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق پولیس کی جانب سے تصدیقی رپورٹ کو 21 دن کی مدت میں مکمل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ریکارڈز سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے باوجود پولیس کی تصدیقی رپورٹ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سی آئی ڈی کے آفس سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر پاسپورٹ آفس کو ارسال نہیں کی گئی ہے۔
محبوبہ مفتی نے اب ہائی کورٹ سے اس بارے میں رجوع کیا ہے اور کورٹ سے اس سلسلے میں ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں انہوں نے انہیں پاسپورٹ اجراء کرنے اور انہیں بیرون ممالک سفر کرنے کی اجازت کے حوالے سے ہدایات طلب کئے ہیں۔