چیف جسٹس پنکج متھل کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ 'جموں و کشمیر اور لداخ کی تمام عدالتوں میں سماعت رواں مہینے (مئی) کی 31 تاریخ تک آن لائن ہوگی۔'
اس سے قبل گذشتہ مہینے کی 26 تاریخ کو عدالت کی جانب سے عالمی وبا کے پیش نظر ہدایتیں جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 'رواں مہینے کی 15 تاریخ تک خطے میں تمام عدالتوں میں سماعت آن لائن ہوگی اور عدالت میں کسی کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔'
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 'یہ دیکھا گیا ہے کہ خطے کی عدالتوں میں کام کر رہے چند جوڈیشیل افسران کورونا وائرس سے مثبت پائے گئے ہیں۔ اس لیے یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ افسران اب اپنے گھروں سے آن لائن موڈ کے ذریعہ کام کر سکتے ہیں۔ تاہم ہنگامی صورتِحال کے پیش نظر ڈسٹرکٹ جج روسٹر تشکیل دے دیں تاکہ ریمانڈ اور دیگر اہم معاملات متاثر نہ ہو۔'
وہیں، پانچ اپریل کو جاری کیے گئے حکمنامے میں عدالت نے کہا تھا کہ 'پورے ملک خاص طور پر جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مثبت معاملات میں اچانک اضافے کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
عدالت کے ملازمین کے لیے ہدایت جاری کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ 'صرف 50 فیصد ملازمین ہی عدالتوں میں موجود رہیں جب کہ بقیہ ملازمین اپنے گھروں سے فون یا دیگر الیکٹرانک آلات کے ذریعہ اپنا کام کریں۔ شہر سے باہر جانے کی اجازت کسی بھی ملازم کو نہیں ہے۔'
واضح رہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے 3614 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان معاملات میں 2118 کشمیر صوبے سے ہیں جبکہ دیگر 1496 صوبہ جموں سے ہیں۔ اس کے علاوہ خطے میں عالمی وبا کے سبب 56 افراد فوت ہو گئے۔