ETV Bharat / state

قربانی کے جانور خریدنا لوگوں کے لیے کیوں ہورہا ہے مشکل؟ - Eid al-Adha

وادی کشمیر میں لگ بھگ 12 ماہ سے لوگوں کی مالی حالت انتہائی ابتر ہے، جس کے چلتے بھی لوگوں کے لیے قربانی کے جانور خریدنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

قربانی کے جانور خریدنا لوگوں کے لیے کیوں ہورہا مشکل
قربانی کے جانور خریدنا لوگوں کے لیے کیوں ہورہا مشکل
author img

By

Published : Jul 21, 2020, 9:02 PM IST


عیدالاضحی کی آمد آمد ہے، ان دنوں بازاروں میں لوگوں کی کافی گہماگہمی دیکھنے کو ملتی تھی۔ وہیں قربانی کے جانوروں کی خریداری کے تعلق سے بھی لوگوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا تھا۔ لیکن جاری لاک ڈاؤن کے بیچ کورونا متاثرین اور ہلاکتوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر بازار ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ جبکہ قربانی کی خریداری کے حوالے سے بھی ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں مل رہا یے، اگرچہ قربانی کے لیے الگ الگ نسل کی بھیڑ بکریاں دستیاب ہیں لیکن خریدار نہ دارت۔

قربانی کے جانور خریدنا لوگوں کے لیے کیوں ہورہا مشکل
گزشتہ برس 5 اگست سے بندشوں اور پابندیوں نے پہلے ہی یہاں کہ معشیت کی کمر توڑ دی تھی اور اب مارچ سے رہی سہی کسر عالمی وبا کورونا وائرس نکال رہا ہے۔ لگ بھگ 12 ماہ سے سرکاری ملازمین اور سرمایہ داروں کے بغیر عام لوگوں کی مالی حالت انتہائی ابتر ہے۔ جس کے چلتے بھی لوگوں کے لیے قربانی کے جانور خریدنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالضحیٰ میں قربانی اور نماز کا اہتمام کیسے کریں؟



بھیڑ بکریوں کو پال کر اپنی زندگی گزرارنے والے خانہ بدوشوں اور بھیڑ پالن سے منسلک دیگر افراد کی نظریں بھی سال بھر آنے والی عید قربان پر ہی ٹکی ہوتی ہے۔ لیکن اس بار خریداروں کی نمایاں کمی کی وجہ سے یہ بھی کافی پریشان نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے لوگوں کی مالی حالت کافی کمزور ہیں، اس لیے قربانی کے جانور خریدنے میں لوگ عدم دلچسپی دیکھا رہے ہیں۔

امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمے نے قربانی جانوروں کی قمتیں مقرر کی ہیں، جس میں زندہ 210 سے 230 فی کلو متعین کی گئی ہے۔ لیکن اکثر بھیڑ بکریوں کے کاروباری قربانی کے جانور زندہ فی کلو 280سے 300کے درمیان فروخت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا قربانی کے لیے آن لائن بکرے کی خرید جائز ہے؟


عیدالاضحی کی آمد آمد ہے، ان دنوں بازاروں میں لوگوں کی کافی گہماگہمی دیکھنے کو ملتی تھی۔ وہیں قربانی کے جانوروں کی خریداری کے تعلق سے بھی لوگوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا تھا۔ لیکن جاری لاک ڈاؤن کے بیچ کورونا متاثرین اور ہلاکتوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر بازار ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ جبکہ قربانی کی خریداری کے حوالے سے بھی ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں مل رہا یے، اگرچہ قربانی کے لیے الگ الگ نسل کی بھیڑ بکریاں دستیاب ہیں لیکن خریدار نہ دارت۔

قربانی کے جانور خریدنا لوگوں کے لیے کیوں ہورہا مشکل
گزشتہ برس 5 اگست سے بندشوں اور پابندیوں نے پہلے ہی یہاں کہ معشیت کی کمر توڑ دی تھی اور اب مارچ سے رہی سہی کسر عالمی وبا کورونا وائرس نکال رہا ہے۔ لگ بھگ 12 ماہ سے سرکاری ملازمین اور سرمایہ داروں کے بغیر عام لوگوں کی مالی حالت انتہائی ابتر ہے۔ جس کے چلتے بھی لوگوں کے لیے قربانی کے جانور خریدنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالضحیٰ میں قربانی اور نماز کا اہتمام کیسے کریں؟



بھیڑ بکریوں کو پال کر اپنی زندگی گزرارنے والے خانہ بدوشوں اور بھیڑ پالن سے منسلک دیگر افراد کی نظریں بھی سال بھر آنے والی عید قربان پر ہی ٹکی ہوتی ہے۔ لیکن اس بار خریداروں کی نمایاں کمی کی وجہ سے یہ بھی کافی پریشان نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے لوگوں کی مالی حالت کافی کمزور ہیں، اس لیے قربانی کے جانور خریدنے میں لوگ عدم دلچسپی دیکھا رہے ہیں۔

امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمے نے قربانی جانوروں کی قمتیں مقرر کی ہیں، جس میں زندہ 210 سے 230 فی کلو متعین کی گئی ہے۔ لیکن اکثر بھیڑ بکریوں کے کاروباری قربانی کے جانور زندہ فی کلو 280سے 300کے درمیان فروخت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا قربانی کے لیے آن لائن بکرے کی خرید جائز ہے؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.