چند روز قبل جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کشمیر میں غیر مقامی گاڑیوں کا دوبارہ سے اندراج کرانے کا حکمنامہ جاری کیا گیا۔ اس حکمنامے کے بعد جہاں عوام میں الجھن اور اضطرابی کیفیت پیدا ہو گئی۔ وہیں گاڑی فروخت کرنے والے بھی کافی پریشان نظر آ رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سری نگر میں گاڑیوں کا کاروبار کرنے والے کچھ دکانداروں نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہاں کہ "ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کی جانب سے جاری کیا گیا حکمنامہ سمجھ سے باہر ہے اور اب ہمیں سمجھ نہیں آتا ہم کریں تو کریں کیا؟"
ان کا کہنا تھا کہ بیرونی ریاستوں سے وہ گاڑیاں اپنے نام پر ٹرانسفر کر کے یہاں لاتے ہیں اور ان گاڑیوں کا تمام ٹیکس بھی جمع کیا گیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا 'انتظامیہ یہاں دوبارہ سے ٹیکس وصول کر کے ہماری مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔'
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ "گزشتہ دو برس سے ہم نے کوئی کام نہیں کیا۔ اور اب اس حکمنامہ کی وجہ سے ہمارا کاروبار کافی متاثر ہوا ہے۔ جہاں ہم ایک روز میں تقریباً دس گاڑیاں فروخت کرتے تھے وہیں آج ایک بھی گاڑی نہیں بھیج پاتے۔ خریداروں کے ہمارے پاس فون آ رہے ہیں کی گاڑی واپس لے لو۔ ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ ہم کیا کریں۔"
انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی کہ "اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کی دو وقت کی روٹی کا بندوبست اسی سے ممکن ہوتا ہے۔"