سرینگر: جموں وکشمیر کے عازمین کی واپسی سلسلہ شروع ہوچکا۔ حج 2023 کے اختتام پذیر ہوتے ہی کشمیر کے 630 افراد پر مشتمل عازمین حج کا پہلا قافلہ منگل یعنی 18 جولائی کو سرینگر پہنچا۔ ایسے میں بین الاقوامی ہوائی اڈے پر منگل کی صبح بے حد جذبات مناظر دیکھنے کو ملے۔ اس دوران فریضہ حج احسن طریقے سے انجام دینے پر حجاج کرام نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا۔ وہیں اکثر حجاج کرام حج کمیٹی کے انتظامات کو لیکر ناراض نظر آئے۔ حجاج نے انتظامات سے متعلق اپنی سخت ناراضگی اظہار کرتے ہوئے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ جموں وکشمیر کے عازمین کے لیے غیرتسلیی بخش انتظامات تھے۔ جن ہوٹلوں اور عمارتوں میں عازمین کو ٹھہرا گیا، وہاں کوئی بھی سہولیت میسر نہیں تھی۔ ایک کمرہ میں 5 سے 6 عازمین کو ٹھہرایا گیا۔ یہاں تک کہ مذکورہ ہوٹلوں میں بیت الخلاء سہولیت بہتر سہولت موجود نہیں تھی، جس کے نتیجے میں نہ صرف مرد عازم بلکہ خواتین عازمین کو بھی کافی دقتوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں دوسری جانب کھانے پینے کے انتطامات بھی کچھ خاص نہیں تھے اور جموں و کشمیر کے عازمین کو وہاں پوچھنے والا کوئی نہیں تھا۔
عازمین نے حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن سہولیات اور انتظامات کی یہاں باتیں کی گئی تھیں وہاں سب کچھ اس کے برعکس دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مرتبہ عازمین سے گزشتہ برس کے مقابلے میں پیسہ بھی زیادہ وصولہ گیا لیکن اس کے باوجود جموں وکشمیر کے عازمین کے لیے نہ تو مدینہ منورہ اور نہ ہی جدہ شریف میں اس نوعیت یا اس معیار کے انتظامات موجود نہیں تھے۔ ایسے میں رہنے اور کھانے پینے کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا رہا۔حکومتی سطح پر کیے گئے انتظامات اور سہولیات سے متعلق کئے گئے وعدے سراب ہی ثابت ہوئے۔
اس بیچ پی ڈی پی کے سینئر رہنما فردوس ٹاک نے بھی حاجیوں کو پیش آئے سخت مشلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر کے عازمین حج کی پہلا قافلہ سرکار کی جانب سے کیے گئے انتظامات کی شکایت کرتے ہوئے واپس لوٹ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عازمین کو حج کے دوران پیش آئے مشکلات حکومت کی غفلت اور نااہلی کا جیتا جاگتا ثبوت پیش کرتا ہے۔ قابل ذکر ہے منگل ہی صبح جو ہی حجاج کرام کی پہلی پرواز سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران، جموں وکشمیر حج کمیٹی کے اعلی عہدیداران کے علاوہ نیشل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبدللہ اور جسٹس ریٹائر حسنین مسعودی نے بھی حجاج کرام کا والہانہ استقبال کیا۔
مزید پڑھیں: 1st batch of Haj pilgrims reach Kashmir حجاج کرام کا پہلا قافلہ کشمیر وارد
خیال رہے کہ جموں وکشمیر سے 7 جون سے 630 حجاج کرام پر مشتمل پہلا قافلہ خصوصی دو پروازوں کے زریعے سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڈے سے جدہ شریف کے لیے روانہ ہوا تھا۔امسال حج بیت اللہ کے لیے بھارت کے ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد عازمین فریضہ حج انجام دینے جارہے ہیں ۔جن میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے تقریبا 12 ہزار سے زائد عازمین بھی شامل تھے ۔اس مرتبہ111 بغیر محرم کی خواتین نے بھی حج کا فریضہ ادا کیا ۔ادھر حج کے دوران بھارت کے تقریباً31 حجاج کرام کی موت سعودی عرب میں واقع ہوئی ہے جن میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے تین حاجی بھی شامل ہیں۔
حج 2023 کے لئے کمیٹی آف انڈیا نے کئی تبدیلیاں عمل میں لائی گئ تھیں۔ اس مرتبہ عازمیں حج نے اپنے خرچے کی خاطر استعمال ہونے والے مطلوبہ سعودی ریال کا بندوبست روانگی سے قبل از خود کیا جو کہ اس سے قبل جموں وکشمیر حج کمیٹی فراہم کیا کرتی تھی۔