سرینگر:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کی بدقسمتی ہے کہ یہاں کے نوجوان اس وقت مارے جا رہے ہیں جب ان کے اپنی زندگی کا مزہ لینے اور منصوبہ بندی کرنے کے دن ہوتے ہیں موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو ہمہامہ میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا، جہاں وہ کوکرناگ انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے ڈی ایس پی ہمایوں بٹ کی رہائش گاہ پر تعزیت پرسی کے لئے آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ "والدین کا ایک جوان بیٹا شہید ہوا، ان کے لیے دنیا ختم ہو گئی۔ ہم کیا کہیں؟ کتنی بار کہیں گے کہ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں؟"
محبوبہ مفتی نے جزباتی ہوکر بتایا کہ مرحوم ڈی ایس پی کی شادی کو ایک سال بھی نہیں گزرا تھا۔ یہ جموں و کشمیر کی بدقسمتی ہے کہ ہمارے نوجوان مارے جاتے ہیں اور قبرستانوں کی زینت بن جاتے ہیں، جب انہیں اپنی زندگی کا مزہ لینا چاہیے اور منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت کوئی سیاسی بیان نہیں دوں گا، سب جانتے ہیں کہ (یہاں) کیا صورتحال ہے۔ کشمیر کے لیے اس سے بڑا المیہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ ایک نوجوان جس کی صرف ایک سال پہلے شادی ہوئی تھی، شہید ہو گیا اور بی جے پی والے دہلی میں جشن منا رہے تھے۔
aس موقع پر ان کی بیٹی التجا مفتی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'افسوس کی بات ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اپنی زندگیوں کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے'۔انہوں نے کہا کہ 'تنازعہ مسلسل جاری ہے، ہم ہمایوں صاحب کے والدین کو ملے بہت دلخراش صورتحال ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ اس انکاؤنٹر میں فوج کے جو افسر جان بحق ہوئے ان کے لئے بھی ہم مغموم ہیں۔
مزید پڑھیں:
- ڈی وائی ایس پی ہمایوں مزمل بھٹ نے موت سے قبل گھر والوں سے بات کی تھی
- جموں وکشمیر میں ملیٹنسی ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ
- انکاونٹر میں ہلاک ڈی ایس پی کی نعش سری نگر ان کے گھر پہنچی
واضح رہے کہ چونتیس سالہ ہمایوں بٹ بدھ کے روز عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم کے دوران کوکرناگ میں مارے گئے۔ان کے والد غلام حسن بٹ، انسپکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر ریٹائر ہوئے۔پسماندگان میں ان کی اہلیہ فاطمہ، ان کی نوزائیدہ بیٹی، ان کے والدین اور ایک بہن ہیں۔