ETV Bharat / state

کشمیر: 22 اسامیوں کے لیے 70 ہزار امیدوار

وادی کشمیر میں بے روزگاری کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے حال ہی میں مشتہر کئے گئے محض 22 اسامیوں کے لیے زائد از 70 ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں نے فارم جمع کئے ہیں۔

محض 22 اسامیوں کے لیے زائد از 70 ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں نے فارم جمع کئے ہیں
محض 22 اسامیوں کے لیے زائد از 70 ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں نے فارم جمع کئے ہیں
author img

By

Published : Dec 14, 2019, 9:59 PM IST

کثیر تعداد میں امیدواروں کی طرف سے فارم جمع کرنے سے یونیورسٹی کے بنک اکائونٹ میں قریب 4 کروڑ روپے جمع ہوئے ہیں۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق کشمیر یونیورسٹی نے سال رواں کے ماہ اکتوبر کے اواخر میں اسسٹنٹ رجسٹرار اور اسسٹنٹ کنٹرولر آف ایگزامنیشنز کی 7 اسامیوں اور جونیئر اسسٹنٹ کی 15 اسامیوں کے لئے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔
اسسٹنٹ رجسٹرار پوسٹ کے لئے تعلیمی قابلیت 55 فیصد نمبرات کے ساتھ کسی بھی مضمون میں پوسٹ گریجویشن مقرر تھی جبکہ جونیئر اسسٹنٹ پوسٹ کے لئے تعلیمی قابلیت 50 فیصد نمبرات کے ساتھ گریجویشن کے علاوہ چھ ماہ کا کمپیوٹر کورس کا ہونا لازمی تھا جس کے لئے زائد از 70 ہزار امیدواروں نے فارم جمع کئے۔
ذرائع نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ پر جاری پابندی کے باعث صرف 20 فیصدی امیدوار ہی آن لائن فارم جمع کرسکے جبکہ 80 فیصدی امیدواروں کو لمبی لمبی قطاروں میں گھنٹوں تک کھڑا رہنے کے بعد فارم جمع کرنے پڑے تھے۔
کشمیر یونیورسٹی نے متذکرہ اسامیوں کے لیے اُس وقت درخواستیں طلب کی تھیں جب وادی میں تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات پر پابندی کے علاوہ ہڑتالوں کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا۔
یونیورسٹی کی طرف سے مشتہر شدہ اسامیوں کے لیے درخواستیں جمع کرنے والے امیدواروں کے ایک گروپ نے کہا کہ متعدد امیدواروں کو میلوں کی مسافت پیدل طے کرکے فارم جمع کرنے کے لئے یونیورسٹی پہنچنا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا: 'یونیورسٹی نے اُس وقت متذکرہ اسامیوں کے لئے درخواستیں طلب کیں جب وادی میں ایک طرف تمام طرح کی انٹرنیٹ خدمات معطل تھیں اور دوسری طرف ہڑتالوں کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا جس کی وجہ سے متعدد امیدواروں کو میلوں کی مسافت پا پیادہ طے کرکے یونیورسٹی پہنچنا پڑا'۔
ایک امیدوار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے مشتہر اسامیوں کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بھاری تعداد میں فارم جمع کرنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وادی میں بے روزگاری نقطہ عروج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار پوسٹ اور اسسٹنٹ کنٹرول آف ایگزامنیشنز کے لئے پی ایچ ڈی، پوسٹ ڈاکٹوریٹ، جے آر ایف، نیٹ وغیرہ ڈگریوں کے حامل امیدواروں نے درخواستیں جمع کیں۔
ایک اور امیدوار نے کہا کہ دوردارز علاقوں سے وابستہ امیدواروں کو یونیورسٹی پہنچ کر کر فارم جمع کرنے میں دو دن لگ گئے اور مقررہ فیس کے علاوہ آنے جانے اور ڈیرا پر رہنے کے لئے بھی اچھی خاصی رقم خرچ کرنا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ ا میدواروں کی طرف سے اسامیوں کے لئے فیس کی صورت میں جو رقم یونیورسٹی کو مل گئی ہے اس سے منتخب امیدواروں کی تنخواہیں کئی ماہ تک واگزار کی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے باہر فارم بیچنے والے دکانداروں نے بھی موقع کا فائدہ اٹھاکر اچھی خاصی کمائی کی۔

کثیر تعداد میں امیدواروں کی طرف سے فارم جمع کرنے سے یونیورسٹی کے بنک اکائونٹ میں قریب 4 کروڑ روپے جمع ہوئے ہیں۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق کشمیر یونیورسٹی نے سال رواں کے ماہ اکتوبر کے اواخر میں اسسٹنٹ رجسٹرار اور اسسٹنٹ کنٹرولر آف ایگزامنیشنز کی 7 اسامیوں اور جونیئر اسسٹنٹ کی 15 اسامیوں کے لئے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔
اسسٹنٹ رجسٹرار پوسٹ کے لئے تعلیمی قابلیت 55 فیصد نمبرات کے ساتھ کسی بھی مضمون میں پوسٹ گریجویشن مقرر تھی جبکہ جونیئر اسسٹنٹ پوسٹ کے لئے تعلیمی قابلیت 50 فیصد نمبرات کے ساتھ گریجویشن کے علاوہ چھ ماہ کا کمپیوٹر کورس کا ہونا لازمی تھا جس کے لئے زائد از 70 ہزار امیدواروں نے فارم جمع کئے۔
ذرائع نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ پر جاری پابندی کے باعث صرف 20 فیصدی امیدوار ہی آن لائن فارم جمع کرسکے جبکہ 80 فیصدی امیدواروں کو لمبی لمبی قطاروں میں گھنٹوں تک کھڑا رہنے کے بعد فارم جمع کرنے پڑے تھے۔
کشمیر یونیورسٹی نے متذکرہ اسامیوں کے لیے اُس وقت درخواستیں طلب کی تھیں جب وادی میں تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات پر پابندی کے علاوہ ہڑتالوں کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا۔
یونیورسٹی کی طرف سے مشتہر شدہ اسامیوں کے لیے درخواستیں جمع کرنے والے امیدواروں کے ایک گروپ نے کہا کہ متعدد امیدواروں کو میلوں کی مسافت پیدل طے کرکے فارم جمع کرنے کے لئے یونیورسٹی پہنچنا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا: 'یونیورسٹی نے اُس وقت متذکرہ اسامیوں کے لئے درخواستیں طلب کیں جب وادی میں ایک طرف تمام طرح کی انٹرنیٹ خدمات معطل تھیں اور دوسری طرف ہڑتالوں کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا جس کی وجہ سے متعدد امیدواروں کو میلوں کی مسافت پا پیادہ طے کرکے یونیورسٹی پہنچنا پڑا'۔
ایک امیدوار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے مشتہر اسامیوں کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بھاری تعداد میں فارم جمع کرنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وادی میں بے روزگاری نقطہ عروج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار پوسٹ اور اسسٹنٹ کنٹرول آف ایگزامنیشنز کے لئے پی ایچ ڈی، پوسٹ ڈاکٹوریٹ، جے آر ایف، نیٹ وغیرہ ڈگریوں کے حامل امیدواروں نے درخواستیں جمع کیں۔
ایک اور امیدوار نے کہا کہ دوردارز علاقوں سے وابستہ امیدواروں کو یونیورسٹی پہنچ کر کر فارم جمع کرنے میں دو دن لگ گئے اور مقررہ فیس کے علاوہ آنے جانے اور ڈیرا پر رہنے کے لئے بھی اچھی خاصی رقم خرچ کرنا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ ا میدواروں کی طرف سے اسامیوں کے لئے فیس کی صورت میں جو رقم یونیورسٹی کو مل گئی ہے اس سے منتخب امیدواروں کی تنخواہیں کئی ماہ تک واگزار کی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے باہر فارم بیچنے والے دکانداروں نے بھی موقع کا فائدہ اٹھاکر اچھی خاصی کمائی کی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.