سرینگر کے پارمپورہ بس اڈے میں ان گاڑیوں کا پہیہ جام ہے- پہلی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے کرفیو نافذ ہونے سے یہ گاڑیاں پانچ ماہ تک بند رہیں- پھر رہی سہی کسر کووڈ 19 اور اس کے بعد عائد لاک ڈاؤن نے پوری کردی-
تقریباً ایک برس تک بند رہنے کے بعد انکی نظریں ایل جی منوج سنہا کی طرف سے معاشی پیکیج پر تھیں لیکن اعلان کے بعد یہ مایوس ہوکر رہ گئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایل جی نے کووڈ-19 لاک ڈاون کے دوران تجارت کو ہونے والے نقصان کی بھرپائی کے لیے 1350 کروڑ کا معاشی پکیج کا اعلان کیا-
وادی میں جب بھی حالات خراب ہوتے ہیں اس کی سب سے زیادہ مار ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ہی جھیلنی پڑتی ہے، او ستم طریفی یہ ہے کہ یہی شعبہ حکومتی سطح پر سب سے زیادہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔