ETV Bharat / state

ٹرانسپورٹرز معاشی پیکج میں نظر انداز

ٹرانسپورٹرز کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف اڈوں میں ہزاروں گاڑیاں گزشتہ ایک برس سے بے کار پڑی ہیں۔

ٹرانسپورٹرز معاشی پکیج میں نظر انداز
ٹرانسپورٹرز معاشی پکیج میں نظر انداز
author img

By

Published : Sep 24, 2020, 2:15 PM IST

Updated : Sep 24, 2020, 4:46 PM IST

سرینگر کے پارمپورہ بس اڈے میں ان گاڑیوں کا پہیہ جام ہے- پہلی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے کرفیو نافذ ہونے سے یہ گاڑیاں پانچ ماہ تک بند رہیں- پھر رہی سہی کسر کووڈ 19 اور اس کے بعد عائد لاک ڈاؤن نے پوری کردی-

تقریباً ایک برس تک بند رہنے کے بعد انکی نظریں ایل جی منوج سنہا کی طرف سے معاشی پیکیج پر تھیں لیکن اعلان کے بعد یہ مایوس ہوکر رہ گئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے ایل جی نے کووڈ-19 لاک ڈاون کے دوران تجارت کو ہونے والے نقصان کی بھرپائی کے لیے 1350 کروڑ کا معاشی پکیج کا اعلان کیا-

ٹرانسپورٹرز معاشی پیکج میں نظر انداز
اگرچہ تجار نے ایل جی کے اس اعلان کو اچھی شروعات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پکیج سے کچھ حد تک ان کو راحت ملے گی- تاہم وادی کشمیر میں ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک افراد ایل جی انتظامیہ سے پیکج کے حوالے سے ناراض ہیں۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف اڈوں میں ہزاروں گاڑیاں گزشتہ ایک برس سے بے کار پڑی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں گاڑیوں سے تقریباً 3 لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے جن میں ڈرائیور، کنڈکٹر اور مکینک وغیرہ شامل ہے- انکا الزام ہے کہ ایل جی نے انہیں پیکج میں نظر انداز کیا گیا ہے-

وادی میں جب بھی حالات خراب ہوتے ہیں اس کی سب سے زیادہ مار ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ہی جھیلنی پڑتی ہے، او ستم طریفی یہ ہے کہ یہی شعبہ حکومتی سطح پر سب سے زیادہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔

سرینگر کے پارمپورہ بس اڈے میں ان گاڑیوں کا پہیہ جام ہے- پہلی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے کرفیو نافذ ہونے سے یہ گاڑیاں پانچ ماہ تک بند رہیں- پھر رہی سہی کسر کووڈ 19 اور اس کے بعد عائد لاک ڈاؤن نے پوری کردی-

تقریباً ایک برس تک بند رہنے کے بعد انکی نظریں ایل جی منوج سنہا کی طرف سے معاشی پیکیج پر تھیں لیکن اعلان کے بعد یہ مایوس ہوکر رہ گئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے ایل جی نے کووڈ-19 لاک ڈاون کے دوران تجارت کو ہونے والے نقصان کی بھرپائی کے لیے 1350 کروڑ کا معاشی پکیج کا اعلان کیا-

ٹرانسپورٹرز معاشی پیکج میں نظر انداز
اگرچہ تجار نے ایل جی کے اس اعلان کو اچھی شروعات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پکیج سے کچھ حد تک ان کو راحت ملے گی- تاہم وادی کشمیر میں ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک افراد ایل جی انتظامیہ سے پیکج کے حوالے سے ناراض ہیں۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف اڈوں میں ہزاروں گاڑیاں گزشتہ ایک برس سے بے کار پڑی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں گاڑیوں سے تقریباً 3 لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے جن میں ڈرائیور، کنڈکٹر اور مکینک وغیرہ شامل ہے- انکا الزام ہے کہ ایل جی نے انہیں پیکج میں نظر انداز کیا گیا ہے-

وادی میں جب بھی حالات خراب ہوتے ہیں اس کی سب سے زیادہ مار ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ہی جھیلنی پڑتی ہے، او ستم طریفی یہ ہے کہ یہی شعبہ حکومتی سطح پر سب سے زیادہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔

Last Updated : Sep 24, 2020, 4:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.