جہاں پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) رواں مہینے کی 28 تاریخ سے ہونے والے ضلع ترقیاتی کونسلر انتخابات میں اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کر چکی ہے وہیں دوسری جانب الائنس کی جماعتوں میں نشستوں کو لے کر اعتماد نہیں بن پا رہا ہے۔ آئے روز رہنما اپنی جماعتوں سے استعفی دیتے جارہے ہیں۔ وہیں الائنس کا ماننا ہے کہ وہ انتخابات ذاتی مفاد کے لئے نہیں بلکہ کشمیر کے تشخص کو بحال کرنے کے لیے لڑ رہی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما سلمان ساگر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'آنے والے انتخابات میں حصہ لینے کی وجہ اقتدار نہیں ہے بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ بڑی اہمیت ہے۔ پہلے تو ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ یکجہتی میں کتنی طاقت ہے۔ یہ جنگ ان لوگوں کے خلاف ہے جنہوں نے ہمارے تشخص کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے، جو چاہتے ہیں کہ الائنس کے امیدوار کامیاب نہ ہو۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کچھ جگہ پر جماعتوں نے امیدوار ایک دوسرے کے خلاف بھی کھڑے کیے ہیں۔ تاہم اصل مقصد یہی ہے کہ وہ نمائندے کامیاب ہوں جو یہاں کے عوام کے خیر خواہ ہوں۔'
سیاسی رہنما استغفی کیوں دے رہے ہیں؟
سلمان کا کہنا ہے کہ 'سیاست میں استفے چلتے رہتے ہیں۔ مظفر بیگ بڑے رہنما ہیں۔ ان کے استعفیٰ کی وجہ تو انہیں معلوم ہوگی۔ الائنس کے تمام بڑے رہنماؤں میں اتفاق ہے اور ایک ہی منصوبے کے تحت انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔'
سلمان جو خود اربن لوکل باڈیز کی دو خالی سیٹوں کے لیے انتخابات لڑ رہے ہیں کا کہنا ہے کہ 'میں صورہ اور سلینہ سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں۔ گزشتہ دو سالوں میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کا حال خستہ ہے۔ عوام کارپوریشن کا موازنہ گزشتہ کارپوریشن سے کر رہے ہیں اور فرق صاف نظر آ رہا ہے۔ جب ہم لوگ کارپوریشن سنبھال رہے تھے وہ دور لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں۔ آج ہر طرف الجھن ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ختم ہو اور کارپوریشن کے انتظامیہ میں استحکام ہو۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ "صرف ٹویٹ پر اپنا ردعمل نہیں بلکہ عوام کے حق میں کام کرنا ہی ہمارا مقصد رہے گا۔'