ETV Bharat / state

Army Withdrawal In JK کشمیر کے اندرونی علاقوں میں فوجی انخلاء ابھی ممکن نہیں، جی او سی چنار کور

چنار کور کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں کشمیر میں حالات کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد گزشتہ 34 برسوں میں سب سے کم ہے۔

Etv BharatTime not ripe for army's withdrawal from Kashmir hinterland: GOC Chinar Corps
کشمیر کے اندرونی علاقوں میں فوجی انخلاء ابھی ممکن نہیں، جی او سی چنار کور
author img

By

Published : Jun 1, 2023, 7:43 PM IST

سرینگر:چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے ایک خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی ٹی وی خصوصی باٹ چیت کے دوران کہاکہ کشمیر کے اندرونی علاقوں میں فوجی انخلاء ابھی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں کشمیر میں حالات کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں۔ وادی میں سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد گزشتہ 34 برسوں میں اس وقت سب سے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج کشمیر کی خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کے حکومتی منصوبوں کا ایک آلہ ہے۔ فوج ریاستی انتظامیہ اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے کشمیر میں مثبت تبدیلیاں آئیں۔ واضح رہے کہ امسال قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ جموں و کشمیر کے اندرونی علاقوں سے فوج کو ہٹا دیا جائے گا۔ لیکن عسکری کارروائیوں میں اضافہ اور ممکنہ عسکری حملوں کی خفیہ اطلاعات کے پیش نظر جموں صوبے کے کچھ علاقوں سے فوج کے بتدریج انخلاء کو ’’غیر معینہ مدت‘‘ کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

بتادیں کہ 2009 میں کشمیر میں پاکستانی سرحد سے متصل 4,000 فوجیوں کا انخلا کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اعلان کیا تھا کہ جموں و کشمیر پولیس کو سکیورٹی صورتحال کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار ہونا چاہیے۔ جی او سی چنات کور نے کہا کہ جب "وہ جب پہلی بار یہاں آیا، تو یہاں چیزیں ٹھیک نہیں ، انہیں قابو میں رکھنا تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے ساڑھے تین سال بعد یہاں اب صورتحال بہتری کی طرف آرہی ہے۔کشمیر میں معمول اور امن و امان بحال کرنے کے لیے بہت زیادہ قربانیوں اور سخت محنت کے بعد حاصل ہوئی ہے۔

جنوبی کشمیر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے سوال کے جواب میں فوجی افسر نے کہا وہاں عسکریت پسندوں کی کچھ موجودگی ہے لیکن فوج کے لیے یہ چیلنج ہے ان کو ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد کی وضاحت میں نہیں کروں گا کیونکہ نمبر صحیح تصویر نہیں دیتے ہیں، لیکن یہ کہنا کافی ہے کہ ہم اس خاص پہلو کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور آج کشمیر میں عسکریت پسندوں کی بہت کم تعداد تک پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: Army Withdrawal in Jammu: جموں میں فوجی انخلا غیر معینہ مدت کیلئے موخر

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک فرد بھی سکیورٹی فورسز کے لیے بہت پریشانی پیدا کر سکتا ہے۔ لیکن ہر ایجنسی کی طرف سے جس طرح کی کوششیں، ہم آہنگی اور تسلط قائم کیا جا رہا ہے ایسے میں فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وادی کے اندر سلامتی کی صورتحاک بہتر ہے اور اس کے لے سکیورٹی فروسز مل جل کر اسے اور بھی مزید بہتر بنانے کے خواں ہے۔

سرینگر:چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے ایک خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی ٹی وی خصوصی باٹ چیت کے دوران کہاکہ کشمیر کے اندرونی علاقوں میں فوجی انخلاء ابھی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں کشمیر میں حالات کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں۔ وادی میں سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد گزشتہ 34 برسوں میں اس وقت سب سے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج کشمیر کی خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کے حکومتی منصوبوں کا ایک آلہ ہے۔ فوج ریاستی انتظامیہ اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے کشمیر میں مثبت تبدیلیاں آئیں۔ واضح رہے کہ امسال قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ جموں و کشمیر کے اندرونی علاقوں سے فوج کو ہٹا دیا جائے گا۔ لیکن عسکری کارروائیوں میں اضافہ اور ممکنہ عسکری حملوں کی خفیہ اطلاعات کے پیش نظر جموں صوبے کے کچھ علاقوں سے فوج کے بتدریج انخلاء کو ’’غیر معینہ مدت‘‘ کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

بتادیں کہ 2009 میں کشمیر میں پاکستانی سرحد سے متصل 4,000 فوجیوں کا انخلا کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اعلان کیا تھا کہ جموں و کشمیر پولیس کو سکیورٹی صورتحال کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار ہونا چاہیے۔ جی او سی چنات کور نے کہا کہ جب "وہ جب پہلی بار یہاں آیا، تو یہاں چیزیں ٹھیک نہیں ، انہیں قابو میں رکھنا تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے ساڑھے تین سال بعد یہاں اب صورتحال بہتری کی طرف آرہی ہے۔کشمیر میں معمول اور امن و امان بحال کرنے کے لیے بہت زیادہ قربانیوں اور سخت محنت کے بعد حاصل ہوئی ہے۔

جنوبی کشمیر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے سوال کے جواب میں فوجی افسر نے کہا وہاں عسکریت پسندوں کی کچھ موجودگی ہے لیکن فوج کے لیے یہ چیلنج ہے ان کو ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد کی وضاحت میں نہیں کروں گا کیونکہ نمبر صحیح تصویر نہیں دیتے ہیں، لیکن یہ کہنا کافی ہے کہ ہم اس خاص پہلو کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور آج کشمیر میں عسکریت پسندوں کی بہت کم تعداد تک پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: Army Withdrawal in Jammu: جموں میں فوجی انخلا غیر معینہ مدت کیلئے موخر

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک فرد بھی سکیورٹی فورسز کے لیے بہت پریشانی پیدا کر سکتا ہے۔ لیکن ہر ایجنسی کی طرف سے جس طرح کی کوششیں، ہم آہنگی اور تسلط قائم کیا جا رہا ہے ایسے میں فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وادی کے اندر سلامتی کی صورتحاک بہتر ہے اور اس کے لے سکیورٹی فروسز مل جل کر اسے اور بھی مزید بہتر بنانے کے خواں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.