وادی کشمیر میں خودکشی کے واقعات میں ہو رہے ہوشربا اضافے کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تین افراد نے خودکشی کرکے اپنا کام تمام کر دیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے جمعہ کی صبح سری نگر کے نور باغ علاقے میں دریائے جہلم میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی ختم کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ سری نگر کے نور باغ علاقے میں جمعہ کی صبح گاندربل سے تعلق رکھنے والی ایک 56 سالہ خاتون نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی تمام کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہاں موجود لوگوں نے اس خاتون کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکے۔
مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ بعد میں خاتون کو دریائے سے نکالنے کے لئے ایک آپریشن شروع کیا گیا اور کافی مشقت کے بعد خاتون کی لاش بر آمد کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کی لاش قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے بعد لواحقین کے حوالے کیا گیا۔
بتادیں کہ جمعرات کو سری نگر کے بٹہ مالو اور نوگام علاقوں میں دو نوجوانوں نے خود کشی کرکے اپنا کام تمام کر دیا۔
ادھر کشمیر میں خودکشی کے واقعات میں ہو رہے ہوشربا اضافے سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خودکشی کے واقعات میں ہو رہے اضافے کی وجہ کورونا وبا بھی ہے کیونکہ اس سے لوگوں میں ذہنی تناؤ بڑھ گیا۔
یو این آئی