سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے دارالحکومت سرینگر میں تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ضلع بڈگام کے ایک شہری کو جنسی زیادتی کے فریب میں پھنسا کر پیسے وصول کرنے کا جرم کیا ہے۔ Sextortion Gang Arrested in Srinagar
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ شائستہ بشیر، ان کے خاوند جو بڈگام کے نارکرہ علاقے میں رہائش پذیر ہیں اور ان کا ساتھی جہانگیر احمد ڈار ساکن ہندواڑہ نے ضلع بڈگام کے ڈلون گاؤں کے باشندے نذیر احمد راتھر کو جنسی زیادتی کے فریب میں ڈال کر ان سے پیسے وصولے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نذیر احمد نے شیر گڑی پولیس تھانے میں شائستہ اور دو ملزمان کے خلاف شکایت درج کروائی کہ شائستہ نے ان کو فون کال کرکے کسی کام کے مقصد سے سرینگر بلایا۔ شکایت کنندہ گان نے پولیس کو بتایا کہ شائستہ نے ان کو بٹہ مالو میں ایک کمرے میں لے گئی جہاں جنسی زیادتی کے الزام میں اس کے خاوند اعجاز احمد اور جہانگیر احمد نے نزیر احمد کا ویڈیو بنایا اور شکایت کنندگان کو بدنام کرنے کی دھمکی دے کر ان سے پیسے وصولے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت کنند گان اس فریب میں آکر ان کو پیسے دیے اور ان کی سازش میں پھنس گئے۔
پولیس نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مذکورہ ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے انکشاف سے مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔ پولیس کے مطابق مذکورہ ملزمان دیگر افراد کے ساتھ بڑی گینگ چلا رہے تھے جس کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔