سرینگر:جموں وکشمیر اکیڈامی آف آرٹ کلچر اینڈ لنگوجیز کی جانب سے ہفتے کے روز ٹیگور ہال سرینگر میں تین روزہ کلچرل صوفی فیسٹول کا آغاز کیا گیا ۔ فیسٹول کا آغاز روایتی طور اسبند جلا کے کیا گیا۔کلسٹر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر قیوم حسین نے مہمان خصوصی کے طور شرکت کی، جبکہ ڈین اکیڈمکس مشتاق لون اور خورشید احمد میر مہمان ذی وقار کے طور موجود رہیں۔وہیں تعلیم، فن اور ادب سے وابستہ شخصیات کے علاوہ اسکول اور کالج طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔Sufi Festival In Srinagar
جمیل احمد رامپوری کہتے ہیں کہ اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد عمل میں لانا بے حد اہم ہے کیونکہ اس سے نہ صرف کلچر کو فروغ حاصل ہوتا ہے بلکہ نئی نسل بھی اپنی روایات، تہذیب و تمدن اور صوفیانہ سنگیت سے آشنا ہوتی ہے
اس موقعے پر قوال سبحان نیازی نے کہا کہ اگچہ انہیں ملک کی مختلف جگہیوں پر پرفارم کیا ہے لیکن انہیں پہلی مرتبہ کشمیر میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا ہے ۔انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوفیانہ موسیقی کے تئیں یہاں کی لوگوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہورہا تھا ہے کہ حاضرین کو سناتے رہیں۔
فیسٹول کے پہلے دن دو سیشنز منعقد ہوئے۔ پہلے سیشن میں بیرون فنکاروں نے قوالی کی صورت میں نعت اور منقبت پیش کئے جبکہ دوسرے سیشن کے دوران یہاں کے مقامی فنکاروں نے محفل کی رونق بڑھائی۔
مزید پڑھیں:
Istaqbaal-e-Chilai-e-Kalaan Festival In Srinagar: "استقبال چلہ کلان" کے نام سے تین روزہ فیسٹول جاری
براڈکاسٹر شکیل شان کہتے ہیں موسیقی کی ایسی محفلوں سے ابھرتے ہوئے فنکاروں کو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقعہ فراہم ہوتا ہے وہیں نامور فنکاروں سے بھی بہت کچھ سیکھنے بھی ملتا ہے۔
اکیڈامی ایسے صوفی فیسٹول وادی کے دیگر اضلاع میں بھی منعقد کرنے جارہی ہے تاکہ یہاں کی صوفی روایات کو توقیت بخشی جائے۔