سرینگر :بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے منگل کے روز کہا کہ محبوبہ مفتی بھاجپا کی مقبولیت سے گھبرا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا حق ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ALTAF Thakur on Bharat jadoo Yatra
الطاف ٹھاکر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بی جے پی لوگوں کی پہلی پسند ہے اور یہ کہ ہر روز اس پارٹی کے ساتھ لوگ اپنی وابستگی جتارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کے بیانات سے یہ صاف ہوتا ہے کہ وہ بھاجپا کی مقبولیت سے گھبرا رہی ہیں۔اُن کے مطابق بی جے پی نے پچھلے آٹھ برسوں کے دوران ہر ایک سیاسی پارٹی کو کام کرنے کا موقع فراہم کیا اور کسی کو بھی نہیں روکا۔Altaf Thakar slams Mehbboba Mufti
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کو لوگوں نے پوری طرح سے مسترد کیا یہی وجہ ہے کہ محبوبہ مفتی اب سخت بیانات دینے پر اُتر آئی ہیں۔بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں الطاف ٹھاکر نے کہا کہ جمہوریت میں ہر ایک پارٹی کو اپنی بات کہنے کا حق ہے۔ اُن کے مطابق یہ بھارت جوڑو نہیں بلکہ خاندان جوڑو یاترا ہے۔الطاف ٹھاکر نے مزید بتایا کہ کانگریس کو لوگوں نے پوری طرح سے مسترد کیا ہے۔
وہیں محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ کرکے بتایا کہ" ایک بہتر بھارت کے لیے بھارت جوڑو یاترا میں راہل گاندھی کے ساتھ شامل ہوں گے۔" انہوں نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ "مجھے آج باضابطہ طور پر راہل گاندھی کی جانب سے چلائی جارہی بھارت جوڑو یاترا میں کی کشمیر میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔اس کی بے مثال ہمت کو سلام اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرا فرض ہے کہ میں کسی ایسے شخص کے ساتھ کھڑا ہوں جس میں فاشسٹ طاقتوں کو چیلنج کرنے کی ہمت ہو۔ "
مزید پڑھیں: Bharat Jodo Yatra in Kashmir بھارت جوڑو یاترا کو کشمیر جانے کی اجازت
واضح رہے کہ شیڈول کے مطابق ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ جنوری میں آخری عشرہ میں کشمیر پہنچ رہی ہے اور اس سلسلے میں کانگرس کے سینئر رہنماؤں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی ملاقات کی۔ یہ یاترا جموں صوبے کے کٹھوعہ ضلع سے شروع ہوگی اور نو روز کا پیدل سفر کرکے سرینگر میں اختتام کو پہنچے گی۔ نو روز پر مشتمل یہ یاترا 21 جنوری کو کٹھوعہ کے لکھنپور سے شروع ہوگی اور 30 جنوری کو سرینگر میں اس کا اختتام ہوگا۔ Bharat Jodo Yatra to Reach Kashmir in January
(یو این آئی)