سرینگر: سرینگر میں جی 20 اجلاس جاری ہے۔ اس دوران جی 20 شیرپا امیتابھ کانت نے کہا کہ بہت سارے چیلنجز تھے لیکن ریاستی اور یو ٹی حکومتوں کے تعاون سے جی ٹوئنٹی اجلاس بھارت میں پرامن طریقے سے منعقد ہونے میں کامیابی حاصل کی۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ذوالقرنین زلفی کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کانت نے کہا کہ " کشمیر میں اب تک ہونے والی مندوبین کی میٹنگیں تعمیری اور مثبت رہی ہیں۔ آج کی میٹنگ میں روڈ میپ کو ورکنگ گروپ نے منظوری دے دی ہے اور کل سیاحت کی فلم بندی کے پروگرام کو منظوری مل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر کوئی محسوس کر رہا ہے کہ سیاحت، یہاں کے کھانے اور کشمیر کی ثقافت کو فروغ مل رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے پاس یہاں مندوبین کی اچھی تعداد موجود تھی اور وہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے کشمیر جیسی جگہ پہلے نہیں دیکھی۔ وہ اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ دورہ کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں"۔ کشمیر کے سیاحتی امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "مجھے لگتا ہے کہ کشمیر میں ٹورازم کا زیادہ پوٹینشل ہے، لیکن ہمیں سرینگر، گلمرگ، اور پہلگام سے آگے بڑھنا ہے اور بھی بہت ساری جگہیں کشمیر میں موجود ہیں جن کو ہمیں فروغ دینا ہوگا لیکن اس کے لیے ایک ماسٹر پلان کی ضرورت ہے۔ ان جگہوں میں ہمیں وہاں کچھ پرائیویٹ ریزورٹس بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ ان جگہوں میں سیاحتی نقشہ پر لایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: G Kishan Reddy on G20 summit کشمیر میں بھی راموجی فلم سٹی جیسی فلم سٹی ہونی چاہئے: مرکزی وزیر سیاحت
ایجنڈوں کے نفاذ کے بارے میں بات کرتے ہوئے امیتابھ کانت نے کہا بین الاقوامی تنظیمیں اتفاق رائے کے بعد سفارشات پر عمل درآمد کرتی ہیں۔ چیلنجز تھے لیکن ریاستی اور یو ٹی حکومتوں کے ساتھ تعاون کی وجہ سے تمام میٹنگیں کامیابی سے منعقد ہوئیں۔
واضح رہے کہ شہر آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں جی 20 کے سیاحتی شعبے سے متعلق ورکنگ گروپ کا تین روزہ اجلاس کل سے شروع ہوا ہے۔ اس اجلاس میں سیاحت کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل بحث ہوئی۔اجلاس میں دنیا کے طاقتور ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب کشمیر کو جی 20 سربراہ اجلاس کی میزبان کرنے کا شرف حاصل ہورہا ہے۔جی ٹوئنٹی میں یورپی یونین، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، اور امریکہ وغیر شامل ہیں۔ اس گروپ کا اجلاس سالانہ بنیادوں پر ہوتا ہے اور اس بار جی ٹوئنٹی کی سربراہی بھارت کر رہا ہے۔