پوری دنیا میں اپنی الگ شناخت اور پہچان رکھنے والی وادی کشمیر کی دستکاری صنعت میں یہاں کی خواتین کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے۔
گذشتہ ایک برس سے چار اضلاع میں 2400 خواتین کو حکومت ایک اسکیم کے تحت دستکاری میں ان کے ہنر کو مزید بہتر بنانے اور انہیں مزید روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جہلم توی فلڈریکوری بروجیکٹ کے تحت ان خواتین کو سرینگر، بانڈی پورہ، گاندربل اضلاع میں ان کے ہنر کو مزید بہتر بنانے اور ان کو مختلف کمپنیوں سے منسلک کر کے ان کی دستکاری کو مقبول بنایا جارہا ہے۔
محکمہ ہینڈی کرافٹ کے ٹرینر افسر شیخ مدثر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'پروجیکٹ کا مقصد ہے کہ دستکاروں کو ان کے ہنر سے منسلک کرنا اور ان کو بہتر بنانا ہے۔'
ان خواتین کا کہنا ہے کہ 'اس سے ان کی کمائی میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ان کے ہنر کو فروغ مل رہا ہے۔'
قبل ازیں یہ خواتین اپنے ہی گھروں میں مختلف تاجروں کے لیے دستکاری کرتی تھیں لیکن اس پروجیکٹ سے منسلک ہونے پر بڑی کمپنیوں کے ٹھیکہ انہیں ملنے لگا ہے اور اب یہ اپنی کمپنی کھولنے کی کوشش میں سرگرداں ہیں۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں ثقافت اور اطلاعات محکمہ میاں بیوی کے حوالے
محکمہ ہینڈی کرافٹ کے ڈائریکٹر محمود احمد شاہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ای کامرس کے ذریعے ان خواتین کی دستکاری کو مزید فروغ ملے گا'۔